اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان اجمل وزیر نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں اختیارات کے حوالے سے گورنر اور وزیراعلٰی کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے۔ وزیراعلٰی ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل خان نے کہا کہ عمران خان وہ پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے غلام خان چیک پوسٹ کا دورہ کیا، جبکہ وزیراعلٰی محمود خان نے طورخم سمیت کئی قبائلی اضلاع کے دورے کئے اور اب صوبائی وزراء سے بھی 6 ماہ کا شیڈول مانگ لیا گیا ہے تاکہ ہفتے میں پانچ دن کوئی نہ کوئی وزیر کسی نہ کسی قبائلی ضلع میں رہا کرے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعلٰی کی زیر صدارت اجلاس میں قبائلی اضلاع کے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کو ایک ماہ کے اندر فعال کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، جس کیلئے ڈاکٹروں کی کنٹریکٹ اور ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی کی جائے گی اور یہی صورتحال تعلیم کے شعبے کے حوالے سے بھی ہوگی۔ اجمل خان نے مزید کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو 1 ارب روپے کے قرضوں کا اجراء جلد کیا جائے گا جبکہ قوانین کی وہاں توسیع آرڈیننس کے ذریعے کی جائے گی، جس کیلئے تیاری جاری ہے کیونکہ اسوقت قبائلی اضلاع میں ایف سی آر کے خاتمے کے بعد قوانین موجود نہیں ہیں۔