0
Friday 11 Jan 2019 20:29

قادیانیت اور یہودی لابی کو پروان چڑھانے کیلئے حکومت دی گئی، مولانا فضل الرحمٰن

قادیانیت اور یہودی لابی کو پروان چڑھانے کیلئے حکومت دی گئی، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملک کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جا رہا ہے، پاکستان کو اسلام کا نظریہ دیا گیا تھا، ترقی اور مضبوط معیشت کی بات کرنے والے کو مودی کا یار کہا جاتا ہے اور آج کرتار پور کھول کر دوستی کی پینگیں بڑھائی جا رہی ہیں۔ پشاور کے نشتر ہال میں تقریب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ملک کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جا رہا ہے، ملک کی مذہبی، سماجی اور جغرافیائی ساکھ کو آئین میں سمویا گیا، پاکستان کو ایک نظریہ دیا گیا، وہ نظریہ اسلام کا نظریہ تھا، افسوس ہے کہ ہم نے اپنے نظریہ سے روگردانی کی، 1973ء کا آئین ایک مقدس صحیفہ ہے، لیکن عمل نہیں کیا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ نیب کو ختم کر دو، لیکن نہیں مانا گیا، ترقی اور مضبوط معیشت کی بات کرنے والے کو مودی کا یار کہا جاتا ہے، لیکن آج کرتار پور کھول کر دوستی کی پینگیں بڑھائی جا رہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ قادیانیت اور یہودی لابی کو پروان چڑھانے کیلئے حکومت دی گئی، کب تک انگلی سے پکڑ کر انکو چلاتے رہیں گے۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ طاغوتی طاقتیں پاکستان میں گھناؤنا کھیل کھیل رہی ہیں، آج بھی پاکستان انہی طاقتوں کے زیر اثر ہے، جو کل کہتے تھے کہ قرضہ نہیں لیں گے اور آج کیا ہو رہا ہے، روزانہ کی بنیاد پر 15 ارب روپیہ قرضہ لیا جا رہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر آدھے سے بھی کم رہ گئے، ڈالر کی قیمت کہاں تک پہنچا دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کرنی تھی، غریبوں کے گھر گرا دیئے گئے، کروڑوں نوکریاں دینی تھیں، کروڑوں نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 771515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش