0
Tuesday 15 Jan 2019 20:52

سیاستدانوں کو ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے، معصوم نقوی

سیاستدانوں کو ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے، معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت تبدیل کرنا حکومت کا خود کشی کے مترادف اقدام ہوگا۔ عمران خان اور ان ٹیم کو عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے کسی ایسے ایڈونچر سے گریز کرنا چاہئے جو ملک میں سیاسی عدم استحکام کا باعث بنے۔ سیاستدانوں کو ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے۔ تحریک انصاف نے حکومت تو "دوستوں کے تعاون" سے حاصل کرلی مگر طرز حکمرانی وہی پرانا ہی نظر آرہا ہے، جب ماضی کی دونوں بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے ایک دوسرے کیخلاف ریاستی اداروں کو استعمال کیا۔ لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنیادی مسائل پر توجہ دینے کی بجائے، الزامات کے سہارے حکمران زیادہ دیر عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے، احتساب سے کسی کو انکار نہیں، مگر سیاسی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے عدالتی حکم کے باوجود نہ نکال کر حکومت نے اپنے لئے نیک نامی نہیں، بدنامی ہی مول لی ہے۔

جے یو پی کے سربراہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت اب تک عوام کو احتساب کی لوریاں دے رہی ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ، گیس کی قلت، بیروز گاری اور مہنگائی لوگوں سے جینے کا حق چھین رہی ہیں۔ عوام کا پیٹ اس بنیاد پر نہیں بھرتا کہ نیب نے کتنے کرپٹ عناصر کو گرفتار کیا۔ انہیں دو وقت کی روٹی اور زندہ رہنے کے بنیادی ضروریات چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ماضی کی طرح پھر آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جو کسی صورت عوام کو قبول ہوگا اور نہ ہی عمران خان کے ماضی کے دعووں سے مطابقت رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت سے لوگوں کو بڑی امیدیں وابستہ تھیں، جو اب دم توڑ رہی ہیں، اب تک عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا۔ صرف الزامات کی بنیاد پر لوگوں کو الجھایا جارہا ہے۔ جبکہ وفاقی اور صوبائی وزرا اطلاعات فواد چودھری اور فیاض الحسن چوہان میڈیا پر تندو تیز بیانات کے ذریعے ہیجانی کیفیت پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔ جبکہ صحافی کارکنوں کے مسائل جوں کے توں ہیں۔ ڈاون سائزنگ کے نام پر میڈیا ہاوسز سے کارکنوں کو نکالا جارہا ہے، کتنے اخبارات اور ٹی وی چینلز بند ہونے سے لوگ بیروزگار ہوگئے ہیں، دونوں وزراء کو اس سے کوئی سروکار ہی نہیں، انہیں چاہیے کہ ہوش کے ناخن لیں اور لوگوں کے بنیادی مسائل حل کریں۔
خبر کا کوڈ : 772276
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش