0
Tuesday 7 Jun 2011 02:48

حکومت اپنے اقدامات سے معاشرے میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہی ہے، سید منورحسن

حکومت اپنے اقدامات سے معاشرے میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہی ہے، سید منورحسن
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت اپنے اقدامات سے معاشرے میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہی ہے، جماعت اسلامی کے ای ایس سی کے ملازمین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کے حق کیلئے آواز بلند کی جاتی رہے گی، حکومت برطرف ملازمین کو فی الفور بحال کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب پر کے ای ایس سی کے ملازمین کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر رفیق احمد خان اور کے ای ایس سی لیبر یونین کے چیئرمین محمد اخلاق خان نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، سیکریٹری نسیم صدیقی، جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے امیر راجہ عارف سلطان، این ایل ایف کراچی کے صدر خالد خان اور دیگر بھی موجود تھے۔
منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ معاشرے میں انتہاپسندی پیدا ہو رہی ہے، جب حکمران عوام کا جینا دوبھر کر دیں گے اور ان کیلئے سر چھپانا اور دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو جائے گا تو معاشرے میں انتہاپسندی ہی جنم لے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے ای ایس سی کے ملازمین نے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جس جدوجہد کا آغاز کیا ہے وہ جدوجہد رنگ لا کر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کا کردار ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور کے مترادف ہے۔ متحدہ کو اگر مینڈیٹ کا اتنا ہی دعوی ہے تو وہ چالیس روز سے دھرنے میں بیٹھے ہوئے کے ای ایس سی کے ملازمین سے اظہار یکجہتی کیوں نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج پرامن ہیں ان کو کمزور نہ سمجھا جائے، جو لوگ 40 دن تک یہاں بیٹھ سکتے ہیں وہ شہر کا امن تہہ و بالا بھی کر سکتے ہیں، بھتہ خوری اور لاشیں گرانے کا حق صرف متحدہ ہی کے پاس محفوظ نہیں، کے ای ایس سی کے ملازمین کی پرامن جدوجہد کی مار متحدہ کے دہشت گرد برداشت نہیں کر سکتے۔ سید منور حسن نے کے ای ایس سی کے ملازمین کے مسئلے پر مفتی نعیم کے فتوے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد کے خلاف فتوی دینا میں نہیں سمجھتا کہ یہ کتنی انسانیت کی خدمت اور تذلیل کی بات ہے، میں خود بھی ان سے ٹیلی فون پر بات کروں گا اور اس فتوے کو سمجھنے کی کوشش کروں گا۔
خبر کا کوڈ : 77266
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش