0
Sunday 20 Jan 2019 12:29

ساہیوال واقعہ پر سی ٹی ڈی کا ایک اور وضاحتی بیان سامنے آ گیا

ساہیوال واقعہ پر سی ٹی ڈی کا ایک اور وضاحتی بیان سامنے آ گیا
اسلام ٹائمز۔ ساہیوال واقعہ پر سی ٹی ڈی کا ایک اور وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔ سی ٹی ڈی پنجاب کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ گاڑی میں ہلاک ہونیوالا ذیشان داعش کا سر گرم کارندہ تھا، ذیشان کی گاڑی دہشتگردی کی کارروائیوں میں استعمال ہوتی تھی۔ ترجمان کے مطابق ذیشان دہشتگردوں کو پناہ بھی دیتا تھا اور اس کے ساتھیوں کا نیٹ ورک ہائی پروفائل قتلوں اور بم دھماکوں میں ملوث تھا۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ساہیوال آپریشن حساس اداروں کیساتھ مل کر کیا، ذیشان کی گاڑی کے شیشے کالے ہونے کی وجہ سے گاڑی میں موجود دیگر لوگ نظر نہیں آئے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ذیشان نے جنوبی پنجاب میں بارودی مواد منتقلی کیلئے خلیل کی فیملی کا استعمال کیا، ذیشان کی گاڑی کو سی سی ٹی وی کیمروں نے بھی مانیٹر کیا اور سی ٹی ڈی کو اطلاع دی، ساہیوال کے نزدیک گاڑی کو روکا گیا تو گاڑی کیساتھ موٹر سائیکل پر موجود افراد اور ذیشان نے سی ٹی ڈی پر فائرنگ کر دی۔ ترجمان کے مطابق بدقسمتی سے فائرنگ کی زد میں آخر میاں خلیل اور اس کی فیملی بھی ہلاک ہوگئی۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق سیفٹی کیمروں نے محض گاڑی کے اگلے سواروں کو دکھایا تھا جو کہ دونوں مرد تھے، پنجاب کو دہشتگردوں سے پاک کرنا کوئی معجزہ نہیں سی ٹی ڈی کی محنت ہے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی واقعہ کی تفتیش کر رہی ہے کسی بھی اہلکار کی غلطی ثابت ہوئی اس کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 773129
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش