0
Wednesday 23 Jan 2019 10:50

میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں پھر توسیع

میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں پھر توسیع
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر مملکت اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کی ضمانت میں 14 فروری تک توسیع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنان بڑی تعداد میں عدالت کے باہر موجود تھے۔ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ معاملہ نیب کو منتقل ہو رہا ہے، ضمانت پر کارروائی فی الحال نہ کی جائے، جس پر وکیل انور مجید نے کہا کہ انور مجید اور اے جی مجید کو ضمانت دی جائے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے، حکم امتناعی فعال نہیں، ایف آئی اے سے حتمی چالان طلب کیا جائے، اگر حتمی چالان نہیں آتا، تو پھر عبوری کو ہی حتمی چالان تصور کیا جائے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ حتمی تفتیش تک ضمانتوں پر کارروائی روک دی جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے معاملہ عمل درآمد بینچ کے سامنے رکھنے کا بھی کہا ہے، بتایا جائے کہ سپریم کورٹ کا حکم امتناعی فلیڈ میں ہے یا نہیں۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم امتناعی واپس نہیں لیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی کے پاس سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ  آفیشل ججمنٹ کی کاپی نہیں ملی۔ وکیل انور مجید نے کہا کہ جب انہیں آفیشل فیصلہ نہیں ملا، تو یہاں دلائل کیسے دے سکتے ہیں۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالت کو پڑھ کر سنایا گیا، جس پر وکیل انور مجید نے کہا کہ کہاں لکھا ہے کہ حکم امتناعی برقرار رکھا جائے، سپریم کورٹ کی فائینڈنگ میں حکم امتناعی کو برقرار رکھنے کا کہیں ذکر نہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ ختم ہو چکا، اب بینکنگ کورٹ فیصلہ کرنے میں آزاد ہے، 5 ماہ سے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو جیل میں رکھا ہوا ہے۔ پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اے تفتیشی افسر اسلام آباد میں مصروف ہے، ریکارڈ کا جائزہ لینے دیں، مہلت دی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بغیر تفتیش کو دیکھے، ضمانت کیسے چلا سکتے ہیں، تفتیشی افسر موجود ہے اور نہ ایف آئی اے ریکارڈ، کیس کیسے چلائیں، پہلے سپریم کورٹ کے فیصلہ، ریکارڈ اور تفتیشی افسر کو آنے دیں۔ پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے کہا کہ عدالت سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک دفعہ دیکھ لے، پھر کارروائی آگے بڑھائے، وکیل انور مجید نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے والوں سے ڈر لگتا ہے، انہوں نے بڑے بڑے معتبر لوگوں کو نہیں چھوڑا، مجھے ڈر ہے کہیں تحقیقات میں آپ کا نام بھی نہ لکھ دیں۔ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع کر دی، جبکہ عبدالغنی مجید اور انور مجید کی درخواستِ ضمانت پر سماعت 6 فروری کو ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 773674
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش