2
Wednesday 23 Jan 2019 18:47
علماء لوگوں سے انتہا پسندی، فرقہ واریت، قتل و غارت کیخلاف عہد لیں گے

سدا سلامت پاکستان فورم کا کنونشن، تکفیریت کی حوصلہ شکنی کا اعلان

سدا سلامت پاکستان فورم کا کنونشن، تکفیریت کی حوصلہ شکنی کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ سدا سلامت پاکستان فورم کے زیر اہتمام مقامی ہال میں ”اساس پاکستان اور ملی ہم آہنگی کے تقاضے“ کے موضوع پر ملک گیر سطح پر منعقد ہونیوالے کنونشن کا 10 نکاتی بعنوان ”سدا سلامت پاکستان اعلامیہ “جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی کو کافر اور غدار قرار دینا معمول بن چکا ہے، کفر اور غداری کے سرٹیفیکیٹ تقسیم کرنیوالے عناصر کی حوصلہ شکنی کی جائے اور ہر سطح پر سختی سے محاسبہ کیا جائے گا، برادشت کے کلچر کے فروغ کیلئے صوفیاء کرام کے افکار و نظریات نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ صوفیاء کے پیغام محبت کی ترویج و اشاعت کو خصوصی اہمیت دی جائے۔ یکم فروری سے چاروں صوبوں سے ”سدا سلامت پاکستان مہم“ کا آغاز کیا جائے گا، 5 فروری کو پاکستان کے تمام شہروں میں ”یوم کشمیر“ منایا جائے، جمعہ 25 جنوری کو ایک لاکھ سے زائد مساجد میں ”سدا سلامت پاکستان“ کے موضوع پر علماء کرام و مشائخ عظام خطبات جمعہ دیں گے اور لوگوں سے انتہا پسندی، فرقہ واریت، قتل و غارت کیخلاف عہد لیں گے تاکہ ملک عزیز میں پیار و محبت، اخوت و بھائی چارہ کی فضاء قائم کی جا سکے۔ نفرت آمیز رویوں کیخلاف دستخطی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ 23 مارچ کو ملک گیر سطح پر یوم پاکستان بھرپور اور شایان شان طریقہ سے منایا جائے گا۔

کانفرنس کی صدارت سابق وفاقی وزیر پیر امین الحسنات شاہ چیئرمین سدا سلامت پاکستان فورم نے کی، کانفرنس میں سابق وفاقی مشیر برائے قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، جماعت اسلامی کے رہنما فرید پراچہ، مسیح کمیونٹی کے رہنما بشسپ عرفان جمیل، پیر اعجاز ہاشمی صدر جمعیت علماء پاکستان، ڈاکٹر محمد حسین اکبر ناظم اعلیٰ جامعہ منہاج الحسین، جسٹس(ر) میاں محبوب احمد، دیوان احمد مسعود سجادہ پاک پتن شریف، پیر سید حبیب احمد عرفانی سندر شریف، پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی صدر نیشنل مشائخ کونسل، پیر سید محفوظ مشہدی، پیر سائیں شعبان فرید، دیوان نصر محمود، مولانا عبدالرحمن لدھیانوی، علامہ رضا الدین صدیقی، مولانا غلام محمد سیالوی، مولانا عبدالرﺅف ملک، پیر فضیل عیاض موہڑہ شریف، پیر نوید الحسن شاہ، پیر سید زاہد صدیق شاہ، ماہر اقبالیات ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، سید صفدر شاہ، پیر سید مشتاق احمد شاہ، پیر انور قریشی ہاشمی، مفتی انتخاب احمد، پروفیسر محمد احمد اعوان، پیر سید عاشق حسین، مولانا احسان الحق صدیقی، مخدوم عبدالرحیم شوکت، پیر ممتاز احمد نظامی، محمد ساجد حسین، ساجد محمود چشتی، مجیب الرحمن شامی، اوریا مقبول، محمد ضیاءالحق نقشبندی اور دیگر شرکت کی۔

سدا سلامت اعلامیہ میں کہا مزید کہا گیا ہے کہ حضور نبی رحمت ﷺ کا اسوہ حسنہ معاشرے کے تمام طبقات کے مذہبی، سماجی، معاشرتی حقوق کا ضامن ہے۔ آپ ﷺ نے ”میثاق مدینہ “ اور ”خطبہ حجة الوداع“ میں مختلف الخیال معاشرے کے حقوق کی تمام جہتوں کا تعین کر دیا تھا۔ اس سے صرف نظر کرنا ہی ہماری تہی دامنی کا سبب ہے۔ ان مسائل کے حل کیلئے آپ ﷺ کی تعلیمات کو خصوصی اہمیت دی جائے۔ توقیر انبیا اور احترام مذاہب مشترکات میں سے ہے۔ اس حوالے سے قومی یا بین الاقوامی سطح پر کسی بھی نوع کی توہین بہت بڑے پیمانے پر پاکستان کیلئے عدم استحکام کا باعث بنتی ہے۔ اسے روکنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ معاشرتی مساوات، رواداری اور امن کے حوالے سے ہم روشن روایات کے حامل ہیں۔ نفرت اور تعصب نے ہماری ان اقدار کو دھندلا دیا ہے۔ ان کے احیاء کیلئے ہمیں اجتماعی کردار کرنا ہوگا۔ روادار پاکستان ہی ہماری نسلوں کے پُرامن مستقبل کا ضامن ہے۔ اس فکر کے فروغ کیلئے روحانی، علمی، فکری، مذہبی، سیاسی، سماجی تمام طبقات اپنا کرادر ادا کریں گے۔ اختلاف رائے ایک فطرتی امر ہے۔ تھوڑا سا اختلاف بھی اب گالم گلوچ کا سبب بن جاتا ہے، بد زبانی کی اس لہر سے کوئی بھی محفوظ نہیں، سب و شتم کلچر کی ہر سطح پر مذمت اور حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر تقدس مآب ہستیوں کی اہانت کی جاتی ہے۔ جس سے تفرقہ ڈالنے والی قوتیں فائدہ اٹھاتی ہیں۔ اس حساس معاملہ کے حل کیلئے تمام طبقات ایک ضابطہ اخلاق ترتیب دیں۔
خبر کا کوڈ : 773807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش