0
Thursday 24 Jan 2019 13:32

وفاقی حکومت کے فیصلے بلوچ پشتون قومی مفادات کے حق میں نہیں، نواب اسلم رئیسانی

وفاقی حکومت کے فیصلے بلوچ پشتون قومی مفادات کے حق میں نہیں، نواب اسلم رئیسانی
اسلام ٹائمز۔ چیف آف سراوان سابق وزیراعلٰی بلوچستان اور رکن بلوچستان اسمبلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی سمت درست نہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے چھ نکات کی حمایت کرتا ہوں۔ وفاقی حکومت جس سمت جا رہی ہے اسے جانے دیا جائے۔ گذشتہ روز سراوان ہاؤس کوئٹہ میں نجی ٹی وی چینل کو اپنے دیئے گئے انٹرویو میں نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے فیصلے بلوچ پشتون قومی مفادات کے حق میں نہیں، لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق حکومت کی سنجیدگی کہیں نظر نہیں آ رہی، نہ ان کو بازیاب کرانا انکے بس میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو بلوچستان کیلئے سیل پیک بنادیا گیا ہے۔ آئے روز اخبارات میں پڑھنے کو ملتا ہے کہ سی پیک کے تحت منصوبوں کو چائنہ یا وفاقی حکومت نے التواء میں رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات واضح ہے کہ چائینز کی ایک بہت بڑی آبادی یہاں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے نہیں بلکہ بلوچستان کے وسائل کو لوٹنے کیلئے یہاں ملازمتیں کرنے آ رہی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی سمت ہی درست نہیں، جس سمت میں جا رہی ہے اسے روکنے کی بجائے جانے دیا جائے۔ بلوچ پشتون قومی مفادات کے حق میں وفاقی حکومت کی حرکتیں درست نہیں ہیں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق حکومت کی سنجیدگی کہیں نظر نہیں آرہی یہ ان کے بس کی بات نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کو درپیش مالی بحران کی وجہ اخراجات میں اضافہ اور آمدن میں کمی ہے، آئندہ چند ماہ کے دوران صوبائی حکومت کو ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا۔ چائینز زبان سیکھنے سے متعلق سوال کے جواب میں نواب رئیسانی نے کہا کہ جس کو زبان سیکھنے کا شوق ہے میرا اس کو مشورہ ہے کہ وہ عربی زبان سیکھے، قرآن مجید بھی عربی زبان میں ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 773961
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش