0
Thursday 24 Jan 2019 14:44

کراچی کی تباہی میں سب اداروں کی ملی بھگت شامل ہے، سپریم کورٹ

کراچی کی تباہی میں سب اداروں کی ملی بھگت شامل ہے، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ تجاوزات کیس میں جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس شہر کی کم از کم 500 عمارتیں گرانا ہوں گی، شہر کی تباہی میں سب اداروں کی ملی بھگت شامل ہے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کردی جب کہ عدالت نے کراچی کا انفراسٹرکچر تباہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہر کی تباہی پر سندھ حکومت کو فوری کابینہ کا اجلاس بلانے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب، ہمیں لوریوں سے سولانے کی کوشش مت کریں، آپ لوگ کٹھ پتلیاں ہیں کس کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، کراچی کی صورتحال پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ہمیں 1950 کے بعد والا اصل ماسٹر پلان لا کر دیں۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ اس شہر کی کم از کم 500 عمارتیں گرانا ہوں گی، شہر کی تباہی میں سب اداروں کی ملی بھگت شامل ہے، بتایا جائے شہر کی بے ہنگم اور غیرقانونی عمارتوں کو کیسے گرایا جا سکتا ہے، ایڈووکیٹ جنرل صاحب، بیرون ملک سے ٹاؤن پلانرز بلائیں اور مشورہ کریں، شہر ایسے ہوتے ہیں، جائیں انگریزوں سے ہی پوچھ لیں۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا آپ بجا فرما رہے ہیں کوتاہیاں ہوئی ہیں،   جس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ہر کوئی امریکا، کینیڈا میں جائیداد بنانا چاہتا ہے، ایڈووکیٹ جنرل صاحب، آپ سب جانتے ہیں یہاں ہو کیا رہا ہے، یہ بیوروکریٹس عوام کے پیسے پر پلتے ہیں مگر عوام کے لیے کچھ نہیں کرتے، سندھ حکومت 2 ہفتوں میں رپورٹ دے کہ شہر کا کرنا کیا ہے۔ عدالت حکم دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت شہر کی تباہی پر ماہرین سے مشاورت کرے، مئیر لندن صادق پاکستانی نژاد ہیں، انہی سے پوچھیں شہر کیسے بسائے جاتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 773990
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش