0
Saturday 26 Jan 2019 01:45

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق گلگت بلتستان کو پاکستان میں ضم نہیں کیا جاسکتا، منظور پروانہ

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق گلگت بلتستان کو پاکستان میں ضم نہیں کیا جاسکتا، منظور پروانہ
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان یونائیٹڈ موومنٹ کے سربراہ منظور پروانہ نے کہا ہے کہ عدالتوں سے فیصلے کسی کی خواہش پر نہیں بلکہ حقائق اور ثبوتوں کی بنیاد پر آتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی سات رکنی لارجز بنچ کا فیصلہ تاریخی حقائق، ثبوتوں اور گواہوں کے بیانات کے عین مطابق آئی ہے جبکہ جیوڈیشل ریفامز 2019ء نوآبادیاتی نظام حکومت کا تسلسل ہے۔ اس سے قبل بھی 1999ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان فیصلہ دے چکی تھی کہ گلگت بلتستان تنازعہ کشمیر کا حصہ ہے اور پاکستان میں ضم نہیں کیا جاسکتا۔ گلگت بلتستان 17 جنوری 2019ء کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے متنازعہ نہیں بنی ہے اور نہ ہی سپریم کورٹ جی بی کو غیرمتنازعہ بنا سکتی ہے۔ اگر صوبہ یا آئینی حصہ بنانا ممکن ہوتا تو عمران خان ملک کا پانچواں صوبہ بنانے اور چوہدری ثاقب نثار ہیرو بننے کا یہ نادر موقع کبھی ضائع نہیں کرتے۔ قوم پرست جماعتوں کا روز اول سے ہی یہی موقف رہا ہے کہ گلگت بلتستان تنازعہ کشمیر کی بنیادی اور زیادہ اہمیت کے حامل اکائی ہے اور تنازعہ کشمیر کے حل کی چابی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے نے جہاں وفاقی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو بے نقاب کیا ہے وہیں جی بی کے قوم پرست رہنماؤں اور کارکنوں کو سرخ رو کردیا ہے۔ گلگت بلتستان کو متنازعہ کہنے پر قوم پرستوں کو غدار کہا جاتا تھا اور اب عوام جان چکی ہیں کہ غدار کون ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے نے گلگت بلتستان کے عوام کی آنکھیں کھول دی ہیں اور عوام کو اندرونی خود مختاری کے راستے پر گامزن کردیا ہے، جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ستر سالوں سے موجود ہے۔ جی بی کی موجودہ سیاسی بحران کا واحد حل داخلی خودمختاری ہے اور ا س داخلی خودمختاری کا رول ماڈل آزاد کشمیر کی ریاستی اسمبلی ہے۔ گلگت بلتستان، آزاد کشمیر سے زیادہ حساس اور بین الاقوامی اہمیت کا حامل خطہ ہے، لہٰذا اس خطے میں آزاد کشمیر سے بھی زیادہ خود مختار و آزاد ریاستی اسمبلی کی تشکیل اور عوامی خود اختیاراتی حکومت کا قیام انتہائی ضروری ہے۔ منظور پروانہ نے کہا کہ حکومت وقت ضائع نہ کرے اور خطے کے عوام کوئی منظم تحریک کے لئے کمر بستہ ہونے سے قبل ہی آزاد و خود مختار قانون ساز اسمبلی کے قیام کا اعلان کرے۔ تمام انتظامی امور گلگت بلتستان اسمبلی کو منتقل کرتے ہوئے یہاں سے تمام غیرمقامی سول بیوروکریسی کو واپس بلالیں۔ سٹیٹ سبجیکٹ رولز کی خلاف ورزی کو روکنے کے ساتھ ساتھ خارجہ، کرنسی اور دفاع کے علاوہ تمام شعبوں کو مقامی خود اختیاراتی حکومت کے حوالے کرکے عوام کے سروں کو فتح کرنے کی بجائے دل جیتنے کا سامان پیدا کریں۔
خبر کا کوڈ : 774261
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش