0
Saturday 26 Jan 2019 16:14

کراچی، 5 ہزار سے زائد فیسیں لینے والے نجی اسکولوں کو 20 فیصد کٹوتی کیلئے سرکلر جاری

کراچی، 5 ہزار سے زائد فیسیں لینے والے نجی اسکولوں کو 20 فیصد کٹوتی کیلئے سرکلر جاری
اسلام ٹائمز۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے کراچی سمیت صوبے بھر کے 5 ہزار سے زائد فیس لینے والے نجی اسکولوں کو اضافی فیس میں 20 فیصد کٹوتی کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز ڈاکٹر منسوب صدیقی کے دستخط سے جاری اس سرکلر میں نجی اسکولوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے یکم جنوری 2019ء کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا، تو ان کے خلاف رجسٹریشن ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی اور اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کے افسران پر مشتمل انسپکشن ٹیمیں نجی اسکولوں کا دورہ کرکے عدالتی احکام پر عملدرآمد کا جائزہ لیںگی، خط کے ساتھ عدالتی فیصلے کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے۔ ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ ڈاکٹر منسوب صدیقی نے میڈیا کو بتایا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق ایسے نجی اسکول جن کی فیس 5 ہزار روپے سے زیادہ ہے، ان کی فیس میں کٹوتی 5 ہزار روپے سے اوپر کی رقم پر 20 فیصد ہوگی، تاکہ ان کی بنیادی فیس 5 ہزار روپے باقی رہے۔

مزید براں یہ اسکول فیسوں میں رجسٹریشن ایکٹ کے تحت 5 فیصد تک سالانہ اضافہ کرنے کا اختیار رکھیں گے، تاہم فیس میں 6 سے 8 فیصد تک اضافے کیلئے ان اسکولوں کو رجسٹریشن اتھارٹی اور ریگولیٹری باڈی کی اجازت درکار ہوگی۔ منسوب صدیقی کے مطابق عدالتی فیصلے میں والدین کو بھی فیس جمع کرانے کا پابند کیا گیا ہے، جبکہ اسکول انتظامیہ کسی بھی صورت طالب علم کو اسکول سے فارغ نہیں کر سکے گی، فیس میں کٹوتی کے عدالتی احکام محض 22 نجی اسکولوں پر ہی نہیں، بلکہ سندھ سمیت پورے ملک کے نجی اسکولوں پر یکساں لاگو ہوں گے۔ فیصلے میں عدالت نے اسکولوں کے ساتھ طلبا اور والدین کو بھی پابند کیا ہے کہ کٹوتی کی گئی فیس وہ جمع کرانے کے پابند ہوںگے، اگر کوئی کٹوتی شدہ فیس ادا نہیں کرے گا، تو اسکول انتظامیہ اس کے خلاف ’’ڈسپلنری ایکشن‘‘ (انضباطی کارروائی) کر سکے گی، تاہم اسکولوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جن طلبا کو اسکالرشپ دے رہے ہیں، وہ جاری رکھی جائیں۔

منسوب صدیقی کے مطابق اسکولوں کو اس امر کا بھی پابند کیا ہے کہ وہ اساتذہ کو ملازمت سے فارغ کریں گے، نہ ہی ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے گی۔ علاوہ ازیں سرکلر میں عدالتی فیصلے اور اس سلسلے میں دائر درخواستوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 2018ء کی متعدد سول اپیلز اور پٹیشنز پر یکم جنوری 2019ء کو جاری کیے گئے عدالتی فیصلے کی روشنی میں سندھ کے متعلقہ نجی اسکولوں کے ’پرنسپلز، ایڈمنسٹریٹرز، مالکان‘ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جس عدالتی فیصلے کی نشاندہی کی جا رہی ہے، اس کی تعمیل کریں۔ عدالتی حکم نامے پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے ڈائریکٹوریٹ کے افسران پر مشتمل انسپکشن کمیٹیز نجی اسکولوں کے دورے شروع کر رہی ہیں، انسپکشن ٹیموں کے دورے کے دوران اگر کوئی اسکول عدالتی حکم نامے پر عملدرآمد کے برخلاف پایا گیا، تو ایسے اسکول کے خلاف ’’سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (ریگولیشن اینڈکنٹرول) آرڈیننس 2001ء، ترمیمی ایکٹ 2003ء اور رولز 2005ء‘‘ کے تحت رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کی معطلی یا منسوخی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 774386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش