0
Sunday 27 Jan 2019 19:52

کشمیر میں بندشیں انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ہے، مزاحمتی خیمہ

کشمیر میں بندشیں انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ہے، مزاحمتی خیمہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر مسلم لیگ، محاذ آزادی اور اسلامی تنظیم آزادی نے 26 جنوری کے پیش نظر کشمیر میں بندشوں کو انتظامیہ کی بوکھلاہٹ سے تعبیر کیا ہے۔ مسلم لیگ نے کہا ہے کہ 26 جنوری کے پیش نظر پوری وادی کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا تھا اور عوام کے عبور و مرور پر قدغنیں لگاکر انہیں وحشت زدہ کیا گیا جو انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ہے۔ مسلم لیگ کے سکریٹری جنرل محمد رفیق گنائی نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کا یوم جمہوریہ ہو یا کوئی اور دن جس طرح ان مواقع پر فوج اور پولیس کا سہارا لے کر کشمیر میں قبرستان کی خاموشی برپا کی جاتی ہے وہ بھارت اور اس کے آلہ کاروں کے لئے نوشتہ دیوار ہے کہ طاقت اور دہشت سے کسی کو زیادہ دیر تک زیر نہیں کیا جا سکتا ہے۔

رفیق گنائی نے کہا کہ  ہندوستان خود کو جمہوریت کا علمبردار سمجھتا ہے اور اپنے آپ کو جمہوری اقدار کا پاسدار سمجھتا ہے لیکن جس ملک کے ہاتھوں جمہوریت کی قباء ہی چاک کی گئی ہو، اُسے جمہوریت کا دم بھرنے کا کوئی حق نہیں ہے اور نہ یوم جمہوریہ منانے کا کوئی اخلاقی جواز ہے۔ محاذآزادی کے ترجمان خواجہ محمد یوسف گلکار نے کہا کہ مزاحمتی تنظیموں کو حصول آزادی کے لئے اور نئی دہلی کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے ایک ہی جھنڈے تلے منظم ہوکر مؤثر جد و جہد جاری رکھنی چاہیئے۔ اسلامی تنظیم آزادی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کشمیری عوام ہر سال 26 جنوری کو دنیا بھر میں بالعموم اور جموں و کشمیر میں بالخصوص یوم سیاہ منارہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 774500
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش