0
Wednesday 30 Jan 2019 19:03

محمد بن سلمان کا متوقع دورہ پاکستان کی اہمیت کا اعتراف ہے، تحفظ حرمین کونسل

محمد بن سلمان کا متوقع دورہ پاکستان کی اہمیت کا اعتراف ہے، تحفظ حرمین کونسل
اسلام ٹائمز۔ تحفظ حرمین شریفین کونسل کے چیئرمین اور ناظم مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد کی زیر صدارت لاہور پریس کلب میں منعقدہ سیمینار بعنوان "پاک عرب دوستی اور خدام حرمین کی خدمات" سے خطاب میں مقررین نے پاک سعودیہ تعلقات کے حوالے سے زمین آسمان کے قلابے ملا دیئے۔ سعودی خوشنودی کیلئے مقررین کا کہنا تھاکہ سعودی عرب پاکستان کا بہترین دوست ہے۔ جس نے ہر مشکل وقت میں ہماری مالی، سفارتی، سیاسی مد د کی۔ دونوں ممالک کی غیر متزلزل دوستی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم رشتہ سے قائم ہے۔ جسے عالمی سامراجی سازشیں توڑ سکتی ہیں اور نہ ہی اس میں کمی واقع ہو سکتی ہے، قیام پاکستان سے قائم پاک سعودی دوستی شاہ فیصل کے دور میں زیادہ مضبوط ہو گئی۔ جب اسلامی سربراہی کانفرنس 1974ء میں پاکستان کی میزبانی میں منعقد کی گئی۔ فیصل مسجد اسلام آباد، شاہراہ فیصل کراچی اور صنعتی شہر فیصل آباد، سعودی عرب سے دائمی دوستی اور مستقبل کے مضبوط برادرانہ تعلقات کی یادگاریں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سول اور فوجی تمام حکومتوں کے تعلقات سعودی عرب کیساتھ دوستانہ رہے ہیں، 12 فروری کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا پاکستان کا دورہ نیک شگون اور مملکت خداداد کی اہمیت کا اعتراف ہے۔ اس دورے سے کافی سارے ابہام بھی دور ہوں گے اور تعلقات میں نئے دور کا آغاز بھی ہوگا۔ سعودی عرب کی سی پیک میں سرمایہ کاری اس عالمی منصوبے کی اہمیت کو مزید اجاگر کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے جبکہ یمن کے بحران سمیت عالمی سیاست میں پاکستان اور سعودی عرب ایک پیچ پر ہیں۔ افغانستان میں بھی امن قائم کرنے کیلئے دونوں ممالک آگے بڑھیں گے تو خطے میں استحکام پیدا ہوگا۔ سعودی عرب کی طرف سے حالیہ مالی امداد سے پاکستان کی معیشت کا سہارا ملا ہے۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی، مولانا عاصم مخدوم، ڈاکٹر ریاض الرحمان یزدارنی، مولانا محمد خان لغاری، مفتی عاشق حسین بخاری، ڈاکٹر عتیق اللہ عمر، حافظ ممتاز حسین اور دیگر بین الاقوامی اور سفارتی امور کے ماہرین، سیاسی تجزیہ کاروں، علما و مشائخ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ سردار آصف احمد علی نے کہا کہ پاکستان کیلئے فلسطین اتناہی اہم ہے، جتنا کہ کشمیر، جب تک فلسطینیوں کو حقوق نہیں مل جاتے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کے دفاع کیلئے پاکستانی فوج موجود ہے۔ محمد بن سلمان کے دورے پر وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ جنہوں نے سعودی عرب کو امداد دینے پر آمادہ ہیں۔ ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔ 1965 اور 1971 کی بھارت کیساتھ جنگوں میں سعودی عرب ہماری پشت پر کھڑا رہا جبکہ پاکستان نے سعودی عرب کی بری، بحری اور فضائی افواج کی تربیت میں گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ اور حرمین شریفین کے دفاع کیلئے پاکستانی فوج نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔ سعودی عرب کیخلاف نائن الیون جیسی سازش کی گئی۔

مولانا عاصم مخدوم نے کہا پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسلامی اور ثقافتی رشتے مضبوط تعلقات کی ضمانت ہیں۔ دونوںممالک کو تجارت اور سرمایہ کاری میں بھی ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔ مولانا امجد خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کا روحانی مرکز سعودی عرب ہونے کے باعث خدام حرمین شریفین کی دل سے عزت کرتے ہیں۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو مضبوط ریاست کے طور پر متعارف کروایا ہے، جہاں جدید تقاضوں کے مطابق عوام کو انصاف کی فراہمی اور امت مسلمہ کے مفادات کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ ڈاکٹر ریاض الرحمان یزدانی نے کہا کہ سعودی عرب کے آرمی چیف کا دورہ پاکستان نے ددنوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات میں مضبوطی پیدا کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 775185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش