0
Thursday 31 Jan 2019 19:42

خیبر پختونخوا کابینہ کا اجلاس، قبائلی اضلاع کو ٹیکس سے استثنٰی قرار دیدیا گیا

خیبر پختونخوا کابینہ کا اجلاس، قبائلی اضلاع کو ٹیکس سے استثنٰی قرار دیدیا گیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کابینہ نے سابق فاٹا کے حوالے سے تمام امور کی توسیع کی منظوری دیدی، ریلوے ٹریک کی بحالی سمیت مساجد کی سولرائزیشن، ٹی ڈی پیز کی واپسی سمیت دیگر فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ خیبر پختونخوا کابینہ کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں پہلے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق بریفنگ میں صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ضلع خیبر میں کابینہ اجلاس تاریخی ہے، فاٹا کے حوالے سے تمام امور کی توسیع دی گئی ہے۔ 2 ہزار طلبا کو ہنر سکھانے کی منظوری دی گئی، ریلوے ٹریک بحالی کی منظوری دیدی گئی، سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا، مساجد کی سولرائزایشن کی منظوری دیدی گئی۔ وزیر اطلاعات کے مطابق فلاحی اداروں کی رجسٹریشن کا قانون بنانے کی منظوری سمیت ٹی ڈی پیز کی واپسی کی منظوری دی گئی۔ انکا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کی رائلٹی کا 50 فیصد بنیادی سہولیات پر خرچ کریں گے، کوئلہ کے کان کنوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت سہولیات دی جائیں گی، اس کیلئے باقاعدہ قانون بنایا جائے گا اور آئندہ کابینہ اجلاس میں منظوری لی جائے گی، سیاحت اتھارٹی بھی بنائی گئی ہے۔ وزیر خزانہ تیمور سلیم کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے ایشو پر نظر ثانی کی گئی، قبائلی اضلاع پر کسی قسم کے ٹیکس عائد نہیں کئے جائیں گے۔ طورخم بارڈر کیلئے ٹاسک فورس بنائی جائے گی، وفاق سے بات کی کہ 10 ارب روپے اور دیگر بقایا قبائلی اضلاع پر خرچ کریں، قبائلی اضلاع کے یوتھ کے 2 ارب وفاق سے طلب کئے ہیں، قبائلی نوجوانوں کیلئے وائی فائی کیلئے بھی فنڈز کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ این ایف سی ہو نہ ہو لیکن صوبہ اپنا حصہ دیگا، کابینہ اجلاس میں تمام محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ کے پلان میں سابق فاٹا کیلئے زیادہ حصہ رکھیں۔
خبر کا کوڈ : 775381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش