0
Sunday 3 Feb 2019 23:41

جی بی کو عبوری صوبہ بنانے سے کشمیر کاز کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا، سپیکر جی بی اسمبلی

جی بی کو عبوری صوبہ بنانے سے کشمیر کاز کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا، سپیکر جی بی اسمبلی
اسلام ٹائمز۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حاجی فدا ناشاد نے کہا ہے کہ جتنا زور یوم یکجہتی کشمیر منانے پر دیا جارہا ہے اتنا زور اگر اقوام متحدہ پر دیا جاتا تو اب تک مسئلہ کشمیر حل ہوچکا ہوتا۔ ہم یوم یکجہتی کشمیر پر جتنے اخراجات اٹھا رہے ہیں اگر یہی اخراجات اقوام عالم کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے اور اقوام متحدہ کو رائے شماری کیلئے قائل کرانے کیلئے صرف کئے جاتے تو کشمیری مسلمانوں کو بھارتی بربریت سے بہت پہلے نجات مل چکی ہوتی۔ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام فطری طور پر مظالم اور زیادتیوں کیخلاف ہیں۔ یہاں کے عوام نے کبھی ظلم کی حمایت نہیں کی مگر یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ یوم یکجہتی کشمیر منانے پر اتنا زور کیوں دیا جارہا ہے۔ یہاں کے لوگ تو حقوق سے محروم رہنے کے باوجود پچھلے کئی دہائیوں سے کشمیری مسلمانوں پر ہونیوالے مظام پر صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں۔ ہمیں اب تک کشمیر کے ساتھ نتھی کیا گیا ہے اور حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ حالیہ عدالتی فیصلہ مبہم نہیں ہے لارجر بنچ نے صاف کہہ دیا کہ جی بی کو عبوری صوبہ بنانے سے کشمیر کاز کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ اس کے باوجود ہمیں کشمیر کااز کے نام پر حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے یہ بہت بڑا المیہ ہے۔

حاجی فدا محمد ناشاد نے کہا کہ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور سے حال ہی میں ہونے والی ملاقات نہایت ہی کامیاب رہی۔ ملاقات کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ وفاقی حکومت آئینی صوبہ بنانے میں سنجیدہ ہے۔ آئین میں ترمیم کیلئے بل اسمبلی میں پیش ہوگا تو پتہ چلے گا کہ ہمارے ساتھ دشمنی کون لوگ کررہے ہیں اور دوستی کون نبھانا چاہتے ہیں۔ بظاہر تو تمام جماعتیں آئینی صوبے کے حق میں نظر آتی ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے حقوق کیلئے متحد ہو جائیں۔ بعض لوگ ایسا تاثر دے رہے ہیں کہ یوم یکجہتی کشمیر نہ منایا تو قیامت برپا ہوگی۔ ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی عدالت پر مشترکہ طور پر زور دینا ہوگا۔
سکردو نیوز
خبر کا کوڈ : 775953
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش