0
Monday 4 Feb 2019 11:44

سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے سے متعلق وزیراعظم سے جواب طلب

سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے سے متعلق وزیراعظم سے جواب طلب
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ساہیوال کی تفتیش کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے سے متعلق وزیر اعظم سے جمعرات تکب جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردارشمیم احمد خان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے ساہیوال واقعہ کی جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف اور جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے متفرق درخواستوں پر سماعت کی، سماعت کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ ڈی آئی جی اعجاز شاہ پیش ہوئے۔ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے دلائل پر چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے وکیل کو باور کرایا کہ جوڈیشل کمیشن تشکیل دینا حکومت کا کام ہے اور وہی مجاز فورم ہے۔ عدالت یہ کمیشن تشکیل نہیں دے سکتی۔

وکیل بیرسٹر احتشام نے نشاندہی کی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا گیا تھا جس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے وکیل کو باور کرایا کہ اب قانون تبدیل ہوچکا ہے، اب قانون مختلف ہے۔ عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ سے استفسار کیا کہ آپ فائل لے کر آئے ہیں جس پر سربراہ جے آئی ٹی نے کہا کہ فائل تفتیشی افسر کے پاس ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کے وکیل کو جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے معاملے پر وزیر اعظم سے ہدایات لےکر پیش ہونے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ انتہائی اہم ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے عدالتی احکامات پر ساہیوال واقعہ کی تحقیقات کی رپورٹ پیش نہ کرنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور قرار دیا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنا عجیب سے بات ہے۔ عدالت نے جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے جمعرات تک تمام جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔
خبر کا کوڈ : 776013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش