0
Saturday 9 Feb 2019 17:36

خواتین پر گھریلو تشدد کرنیکے خلاف تین ماہ قید اور جرمانے کا قانون تیار

خواتین پر گھریلو تشدد کرنیکے خلاف تین ماہ قید اور جرمانے کا قانون تیار
اسلام ٹائمز۔ خواتین کو گھریلو تشدد سے بچانے کیلئے قانون تیار کرلیا گیا۔ تشدد کے مرتکب ملزم کو 3 ماہ قید اور 30 ہزار جرمانہ کیا جاسکے گا۔ خیبر پختونخوا حکومت نے گھروں میں خواتین کو تشدد سے محفوظ رکھنے کیلئے بل تیار کرلیا جو 11 فروری کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس کے تحت کوئی بھی فرد گھریلو تشدد نہیں کرسکے گا۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والا پاکستان پینل کوڈ 1860ء کے تحت مجرم تصور ہوگا جس کو تین ماہ قید اور 30 ہزار روپے جرمانہ کیا جاسکے گا، جبکہ گھریلو تشدد سے متعلق جھوٹی درخواست جمع کرنے کی صورت میں مذکورہ فرد بھی جرم کا مرتکب تصور ہوگا جسے 50 ہزار روپے جرمانہ کیا جاسکے گا۔ مذکورہ قانون سازی کے تحت صوبائی حکومت ہر ضلع کی سطح پر خواتین کو گھریلو تشدد سے بچانے کیلئے ضلعی تحفظ کمیٹیاں قائم کرے گی۔ کمیٹی متاثرہ خاتون کو قانونی امداد کی فراہمی کو بھی یقینی بنائے گی جبکہ متاثرہ خاتون کا طبی معائنہ بھی کرانے کی پابند ہوگی۔ مذکورہ ایکٹ کے تحت ملزم درجہ اول مجسٹریٹ کی عدالت کے فیصلے کے خلاف سیشن کورٹ میں اپیل کا حق رکھتا ہے۔ مذکورہ قانون کے تحت خواتین کو جنسی، نفسیاتی، معاشی طور پر ہراساں کرنے اور چھیڑنے سے بھی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 777070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش