0
Sunday 10 Feb 2019 12:04

خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں سول و سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری

خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں سول و سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع میں سول و سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری دیدی۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے پانچ ڈویژن پشاور، ملاکنڈ، کوہاٹ، بنوں اور ڈی آئی خان میں شامل سات نئے قبائلی اضلاع خیبر، مہمند، باجوڑ اورکزئی، کرم، شمالی و جنوبی وزیرستان میں سول و سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری دیدی۔ سات ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں، 14 ایڈیشل ڈسٹرکٹ سیشن ججوں، 7 سینئر سول ججوں جبکہ 24 سول ججوں سمیت کل 907 آسامیوں کی بھی باقاعدہ منظوری دیدی ہے۔ ابتدائی مرحلے میں سول و سیشن کورٹ کیلئے آسامیاں پُر کی جائیں گی۔ سول و سیشن کورٹ کے قیام پر سالانہ 545 ملین روپے سے زائد لاگت آئے گی جس سے ملک کے دیگر علاقوں کی طرح قبائلی عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انضمام کے نتیجے میں سات نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے گریڈ 21 کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی تعداد 7 ہوگی جبکہ گریڈ 20 کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج کی تعداد مجموعی طور پر 14 ہوگی۔ اسی طرح 7 اضلاع کیلئے گریڈ 19 کے سنیئر سول جج 7 جبکہ گریڈ 18 کے سول جج کی تعداد 24 ہوگی۔ ان آسامیوں کے ساتھ ساتھ ایکسلری اسٹاف کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ ان اضلاع میں ترقیاتی حکمت عملی، شفاف حکمرانی اور قبائلی اضلاع میں انصاف کیلئے ملکی سطح پر موجود انصاف کا ڈھانچہ کھڑا ہوجائے گا۔ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع میں روزگار کے یکساں مواقع فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 777171
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش