0
Wednesday 13 Feb 2019 19:15

مقبوضہ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں ہزاروں مردوزن سڑکوں پر

مقبوضہ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں ہزاروں مردوزن سڑکوں پر
اسلام ٹائمز۔ منفی 8 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت کے باوجود کرگل میں 20 ہزار سے زائد لوگوں نے گورنر کی طرف سے جاری ایس آر او 110 کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آج سے غیر معینہ عرصہ تک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کرگل کے عوام کرگل اور لیہہ میں صوبائی ہیڈ کوارٹر باری باری بنیادوں پر رکھنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ منگل کو ایس آر او 110 کے خلاف ہزاروں لوگوں کی قیادت مذہبی، سیاسی اور سماجی رہنما کررہے تھے، جن میں لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل کے کارگزار چیف ایگزیکیٹو کونسلر بھی شامل تھے۔ ضلع میں منگل کو تمام حکومتی دفاتر، جن میں لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل سیکرٹریٹ، ڈی سی آفس اور عدالت بھی شامل ہیں، بند تھے۔

مظاہرین نے اسلامیہ اسکول چوک سے ڈپٹی کمشنر کرگل کے دفتر تک مارچ کیا اور دن بھر وہاں احتجاج کرتے رہے۔ گزشتہ رات تین ہزار سے زائد لوگوں نے لارسی مسجد میں جمع ہوکر نیشنل ہائی وے کو بند کیا اور نئے صوبائی کمشنر کو واکھا سے واپس لیہہ جانے پر مجبور کیا۔ احتجاج میں دوردراز علاقوں سے آئے لوگ بھی شامل ہوئے اور بارو کالونی کی خواتین نے اُن کے لئے چائے پانی کا انتظام کیا تھا۔ اس موقعہ پر مقررین نے ایس آر او 110 کے خلاف مشترکہ مزاحمتی تحریک کی حمایت کرنے کے لئے کرگل کے عوام سمیت تاجروں، ٹرانسپورٹروں، ملازمین اور خواتین تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔ مقررین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کرگل کے عوام کے مطالبات کو فوری طور پورا کریں۔
خبر کا کوڈ : 777774
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش