0
Thursday 9 Jun 2011 20:38

پیپلز پارٹی نے نواز لیگ کا مجوزہ بجٹ مسترد کر کے ”شیڈو بجٹ “ پیش کر دیا

پیپلز پارٹی نے نواز لیگ کا مجوزہ بجٹ مسترد کر کے ”شیڈو بجٹ “ پیش کر دیا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی نے نواز لیگ کا مجوزہ بجٹ مسترد کر کے ”شیڈو بجٹ “ پیش کر دیا، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض احمد نے الزام عائد کیا ہے کہ پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ میاں نواز شریف نے اپنی رائے ونڈ رہائشگاہ پر اپنی نگرانی میں تیار کروایا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شہباز شریف وزیراعلیٰ کے عہدے کے اہل نہیں۔ اپوزیشن نے بھی متبادل بجٹ تیار کیا ہے۔ شہباز شریف اور چوہدری پرویز الٰہی کے ادوار کا موازانہ کیا جائے تو پرویز الٰہی صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے شہباز شریف پر سبقت لے جاتے ہیں۔ پارٹی اور حکومت پر تنقید کے بعد شاہ محمود قریشی پارٹی کی رکنیت اور قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفیٰ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقعہ پر پی پی پی کے پارلیمانی لیڈر ذوالفقار گوندل، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسرا، تنویر اشرف کائرہ، نیلم جبار سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض احمد نے کہا کہ پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ میاں نواز شریف نے رائے ونڈ رہائشگاہ پر اپنی خصوصی نگرانی میں تیار کروایا اور ان کے اس اقدام سے میری بات سچ ثابت ہو گئی ہے کہ شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کے اہل نہیں ہیں۔ ان کے ضدی پن نے صوبے کا بیڑا غرق کر دیا ہے اور صوبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے اور وقت آنے پر اس کرپشن کو ثابت کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور چودھری پرویز الٰہی کے ادوار کا موازانہ کیا جائے تو صوبے میں ترقیاتی کاموں میں میاں شہباز شریف پر چودھری پرویز الٰہی سے سبقت لے جاتے ہیں۔ میرا ان کو ایک مفت مشورہ ہے کہ وہ پرویز الٰہی کی پیروی کرتے ہوئے صوبے کو خوشحال کریں۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے پارٹی کے لئے کوئی تکلیف برداشت نہیں کی، ان کو جو مرتبہ ملا وہ پارٹی کی وجہ سے ہے وہ اپنے زبان کو صحیح طریقے سے استعمال کریں بصورت دیگر پارٹی کی رکنیت اور قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفیٰ دیں۔
اس موقع پر سابق صوبائی وزیر خزانہ تنویر اشرف کائرہ نے کہا کہ یہ حکومت پوری طرح فیل ہو چکی ہے اور صوبہ اوور ڈرافٹ پر چل رہا ہے اور مہنگائی، بے روز گاری اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال صوبے میں تسلی بخش نہیں ہے۔ یہاں صوبے میں گڈ گورننس برائے نام ہے۔ صوبے نے صرف کرپشن کے معاملے میں ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق 2009-10 میں 32.2 ارب اور 2010-11ء میں 40 ارب روپے کی کرپشن صوبے میں ہوئی ہے۔
انہوں نے شیڈو بجٹ کے خدوخال بتاتے ہوئے کہا کہ ہم 4ماہ میں صوبے کا اوور ڈرافٹ ختم کر سکتے ہیں۔ پچھلے 3سال سے صوبائی مالی کمیشن نہیں بنا، ہم اس کمیشن کو تشکیل دیکر ضلعی اور تحصیل کی سطح پر لیکر جائیں گے۔ شیڈو بجٹ 714 ارب روپے کا ہے اور اس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 272 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح میں تعلیم جس کیلئے 44 ارب، صحت 29 ارب اور زراعت کیلئے 6 ارب مختص کئے جائیں گے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے وزراء کو طاقتور کیا جائے جو پروگراموں کی خصوصی مانیٹرنگ کریں گے۔ کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے 5 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے 3 سال سے ہر حکومت کو بڑا پروجیکٹ نہیں لیکر آئی۔ دانش سکول پروجیکٹ فیل ہوتا نظر آرہا ہے اور عوام کا پیسہ دیگر سکیموں کی طرح ضائع ہو رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم اونٹ میں زیرہ کے برابر ہے اور چند افراد کو دوبارہ نوازا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک کے فنڈز کے پروگرام سے غریب آدمی کو نقصان ہو گا ہم ان فنڈز کو نہیں روکیں گے۔
خبر کا کوڈ : 77846
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش