QR CodeQR Code

سعودی ولی عہد نے جو کام کیے ہیں اس پر وہ داد تحسین کے مستحق ہیں، عمران خان

پاکستان سعودی عرب کی سیکیورٹی پر کمپرومائز نہیں کریگا

17 Feb 2019 14:56

عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں قوی امید ہے کہ جامعات، اسکول، دیگر تعلیمی ادارے اور سعودی نوجوان شہزادہ محمد بن سلمان کی متعارف کردہ اصلاحات اور دوسرے ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ میں ان کا ساتھ دیں گے۔


اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے عرب ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے مملکت میں متعارف کرائی گئی اصلاحات کو تاریخ ساز اورعصری تقاضوں سے ہم آہنگ قراردیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کا دوست رہا ہے، پاکستان سعودی عرب کو عالمی سطح پر ایک طاقت ور ملک کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے، ہم ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی تعلقات قائم ہیں، اسی تاریخ ساز تعلق کی بدولت سعودی ولی عہد کا پاکستان میں وسیع پیمانے پر خیرمقدم کیا جا رہا ہے، پوری پاکستانی قوم معزز مہمان کی آمد کی بے تابی سے منتظر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ولی عہد نے جو کام کیے ہیں اس پر وہ داد تحسین کے مستحق ہیں۔

عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں قوی امید ہے کہ جامعات، اسکول، دیگر تعلیمی ادارے اور سعودی نوجوان شہزادہ محمد بن سلمان کی متعارف کردہ اصلاحات اور دوسرے ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ میں ان کا ساتھ دیں گے۔ وزیراعظم نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسلام آباد کی اقتصادی بحران کے دوران امداد پر دونوں ملکوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مشکل وقت میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے پاکستان کی امداد کی، ہم بہت مشکل معاشی حالات سے دوچار تھے، ادائیگیوں کے لیے ہمارے پاس پیسے نہیں تھے، جب ہم اس طرح کے حالات سے دوچار ہوئے تو سعودی عرب، امارات اور چین جیسے دوستوں سے رجوع کرنا پڑا، ان تینوں ملکوں نے ہمیں دل کھول کر امداد دی اور پاکستان کو اقتصادی بحران سے بچا لیا۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعلقات سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، 3 ارب ڈالر کی ادائیگی پر سعودی عرب کے شکر گزار ہیں، مشکل وقت میں مدد ولی عہد کی پاکستان سے محبت کا عکس ہے، ولی عہد سے مسلم امہ کے اتحاد اور مسائل پر بات ہوگی، پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آسان اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور سعودی سرمایہ کاری سے ملک کی معیشت میں بہتری آئے گی، تمام شعبہ جات میں سعودی عرب کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان کا واضح موقف ہے کہ مقدس شہروں پرحملے کی صورت میں پاکستان تحفظ کے لیے موجود ہوگا، پاکستان سعودہ عرب کو پرامن اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے، پاکستان ہرمشکل وقت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سعودی عرب ہر پاکستانی کے دل کے قریب ہے اور 20 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں جو اسے اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سی پیک محض راہداری نہیں، گوادر میں سعودی آئل ریفائنری باہمی تعاون کا محض آغاز ہے، اگلے مرحلے میں خصوصی اقتصادی زونز پرتوجہ مرکوز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ بینکنگ، تعلیم، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، تجارت، تعمیر، ثقافت، سینما اور سیاحت کے میدان میں بھی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر ولی عہد کو اعتماد میں لیں گے، مسئلہ کشمیر، فلسطین پرعالمی برادری کومتحرک کرنے پربھی بات ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب علاقائی سلامتی پرایک جیسا مؤقف رکھتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی بڑا خطرہ ہے، سختی سے نمٹنا ہوگا، پاکستان دہشت گردی کا شکارہوا، نقصانات کا اداراک زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی مفادات کے نقصان کا خمیازہ پاکستان نے بھگتا، پاکستان اب کسی جنگ کا شراکت دار نہیں بنے گا۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ کسی بھی ملک کے داخلی معاملات میں دخل کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی فوجی اتحاد سعودی عرب اور مسلم دنیا کا دہشت گردی سے بچاؤ کا اولین اقدام ہے، اسلامی فوجی اتحاد ممبر ممالک اور خطے میں سیاسی استحکام کے لیے کام کرے گا۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جنگ کے لیے تمام مسلم ممالک کا اتحاد بنے گا، ہر تنازع کا حل سیاسی اور پُرامن طریقے سے نکالا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک فلسطین اور کشمیر کے تنازعات پر بین الاقوامی برادری کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ساتھ مل کر کام کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں اسلامی برادر ممالک افغانستان میں امن کے قیام کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، اس کے علاوہ دونوں ممالک اسلامی تعاون کی تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے مسلم اُمہ کو مضبوط کرسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہر طرح سے ہمارے دلوں کے قریب ہے اور پاکستان کسی کو بھی سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سیکیورٹی اور استحکام کے معاملے میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آج پاکستان کے دورے پر اسلام آباد آرہے ہیں، جس کی وجہ سے اسلام آباد اور گرد و نواح کے علاقوں میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 778518

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/778518/سعودی-ولی-عہد-نے-جو-کام-کیے-ہیں-اس-پر-وہ-تحسین-کے-مستحق-عمران-خان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org