0
Sunday 17 Feb 2019 18:10

ہندوستان بلوچستان کے حالات خراب کرنے کا ذمہ دار ہے، امیر العظیم

ہندوستان بلوچستان کے حالات خراب کرنے کا ذمہ دار ہے، امیر العظیم
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پنجاب کے رہنما  امیر العظیم نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت بہت اہم ہے، حکومت اس حوالے سے مکمل حقائق عالمی عدالت کے سامنے لائے، انڈیا کی جانب سے کلبھوشن کو تاجر ثابت کرنے کی کوشش درحقیقت عالمی عدالت کو گمراہ کرنے کی سازش ہے، پاکستان میں کلبھوشن یادیو کو رنگے ہاتھوں جاسوسی کرتے ہوئے پکڑا گیا اور اس نے خود اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے، کلبھوشن بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے جو کہ انڈین خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کرتا رہا ہے، وہ پاکستان میں دہشتگردی کو بڑھانے اور جاسوسی جیسی سرگرمیوں میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ امیر العظیم نے کہا کہ ایسا شخص جسے انڈین حکام نے جاسوسی اور دہشتگردی کیلئے پاکستان بھیجا ہو اسے قونصلر تک رسائی نہیں ملنی چاہیے۔ قونصلر رسائی کے 21 مئی 2008ء کے معاہدے کے مطابق پاکستان قومی سلامتی کے معاملے پر قونصلر رسائی کی درخواست کا میرٹ پر جائزہ لینے کا حقدار ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کو مسلم نام کیساتھ مستند بھارتی پاسپورٹ فراہم کیا گیا تھا، جس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ وہ پاکستان میں جاسوسی کیلئے بھیجا گیا تھا، ویانا کنونشن برائے قونصلر ریلیشن 963 کے آرٹیکل 36 کے مطابق عالمی عدالت نے اپنے پرانے فیصلوں میں واضح کیا تھا کہ وہ فوجداری اپیل کی عدالت نہیں، مقامی عدالتیں ہی دوبارہ نظر ثانی کیلئے موزوں فورم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا بلوچستان کے حالات خراب کرنے کا ذمہ دار ہے، اپنے دہشتگردی کے نیٹ ورک کے ذریعے وہ بلوچستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، کلبھوشن کی گرفتاری نے عالمی دنیا کے سامنے بھارت کے گھناؤنے چہرے سے نقاب اتار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا 72 برسوں سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کر رہا ہے، بیگناہ اور نہتے کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اپنی تمام تر کاوشوں کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو دبانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 778538
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش