0
Sunday 17 Feb 2019 21:53

جب ہم اسلام آباد جائینگے تو عوام حکمرانوں کو بھاگتے دیکھیں گے، مولانا فضل الرحمٰن

جب ہم اسلام آباد جائینگے تو عوام حکمرانوں کو بھاگتے دیکھیں گے، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے، حکومت کی ناقص پالیسیوں کے نتیجے میں معیشت کی عمارت زمین بوس ہوچکی ہے، پاکستانی روپے کی قدر کو خاک میں ملا کر ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کردیا گیا ہے۔ مردان میں شوگر ملز بائی پاس روڈ پر جے یو آئی (ف) کے زیرِ اہتمام تحفظ ختم نبوت ملین مارچ کے حوالے سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کو پارلیمنٹ نے منظور کرکے صوبوں کی خود مختاری تسلیم کی ہے، لیکن بعض آمرانہ ذہنیت کے لوگ اٹھ کر اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے اور صدارتی نظام لانے کی بات کہہ کر وفاقی نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں جو کہ ملک کے آئین کو سبو تاژ کرنے کے مترادف ہے، ہم نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھالیا ہے اور آئین کو سبوتاژ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قرضہ لینے پر خودکشی کو ترجیح دینے والوں کے دور میں روزانہ کے حساب سے 15 ارب روپے کا قرضہ لیا جارہا ہے اور قوم کے کندھوں پر قرضوں کا بوجھ لادا جارہا ہے۔


مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے چین جیسے پاکستان کے گہرے دوست کو ناراض اور سی پیک منصوبہ ناکام بنا دیا ہے، یہ سب کچھ بیرونی دباؤ پر کیا جارہا ہے، ملک کی خارجہ پالیسی تبدیل کی جارہی ہے اور ملک کی مفادات کو کچلا جارہا ہے جس سے پاکستان کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔ جمعیت کے سربراہ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات ہورہی ہے لیکن جب تک ہم زندہ ہیں کسی کو اسرائیل تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کسی بھی حکومت میں اس طرح کے مخدوش حالات نہیں آئے جب عقیدہ ختم نبوت پر ریاست کی طرف سے وار کیا گیا ہو اور بیرونی دباؤ میں آکر ملک کی مذہبی شناخت کو بدلنے کی کوشش کی گئی ہو، ہم ریاستی اداروں اور بیرونی قوتوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام نے سڑکوں پر نکل آپ کو جواب دیدیا ہے کہ کوئی مائی کا لال پاکستان کی اسلامی شناخت ختم نہیں کرسکتا اور کسی کا باپ بھی عقیدہ ختم نبوت کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

مولانا نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ نے آسیہ مسیح کو بری کرکے بیرونی دباؤ کو قبول کردیا ہے اور سپریم کورٹ نے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی اپیل ایک گھنٹے میں نمٹا کر خارج کردی،  اسی لئے عوام سڑکوں پر نکل کر پوچھ رہی ہے کہ کہاں گئی ہماری آزادی جس کیلئے ہمارے آباؤ اجداد نے جانوں کی قربانیاں دی تھی۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج ہم غلامی کے نئے دور سے گزر رہے ہیں اس لئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں، ہم جعلی مینڈیٹ کو کسی صورت میں بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں، حکمرانوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی، ہمارا اگلا پڑاؤ سندھ میں اور پھر بلوچستان میں ہوگا اور جب اسلام آباد جانے کا فیصلہ ہوگا تو ایثار اور قربانی کے جذبے سے سرشار ہوکر جائیں گے اور جب اسلام آباد جائیں گے تو عوام حکمرانوں کو بھاگتے دیکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 778563
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش