0
Monday 18 Feb 2019 21:05

سندھ، محکمہ ورکس اینڈ سروسز ہائی وے میں کروڑوں روپے کا فراڈ منظر عام پر آگیا

سندھ، محکمہ ورکس اینڈ سروسز ہائی وے میں کروڑوں روپے کا فراڈ منظر عام پر آگیا
اسلام ٹائمز۔ محکمہ ورکس اینڈ سروسز ہائی وے سندھ میں 100 سے زائد بااثر سیاسی ٹھیکیداروں کی طرف سے کروڑوں روپے کا فراڈ منظر عام پر آگیا۔ فراڈ میں ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے کرپشن کے بے تاب بادشاہ ٹینڈر کلرک ٹیکچند کے نور نظر ٹھیکیدار شامل، فراڈ میں شامل ایک سو سے زائد ٹھیکیداروں کے خلاف محکمانہ طور پر بلیک لسٹ اور رقم واپس کرنے کا لیٹر جاری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ اور سجاول کے ورکس سروسز محکمہ ہائی وے میں 2004ء سے 2012ء کے درمیان بااثر سیاسی ٹھیکیداروں کی طرف سے کام کو مکمل کرنے کیلئے سیاسی اثرورسوخ پر کروڑوں روپے ایڈوانس پیمنٹ حاصل کرلی تھی، مگر ترقیاتی کاموں پر خرچ کرنے کے بجائے اپنی موروثی ملکیت سمجھ کے اپنے ذاتی استعمال میں خرچ کرلی۔ کرپشن اسکینڈل کا مکمل سرا ہائی وے ڈپارٹمنٹ کے ٹینڈر کلرک ٹیکچند کو جا رہا ہے، جس نے ملی بھگت کے بازار کو گرم کرکے کمیشن کی بہت بڑی رقم حاصل کی تھی، کرپشن کے فراڈ اسکینڈل میں شامل زیادہ تر ٹھیکیدار مذکورہ ٹینڈر کلرک کے قریبی ساتھی رہے ہیں۔

جاری کی گئی فہرست میں ٹھٹھہ اور سجاول ضلعہ کے محکمہ ہائی وے میں سرکاری رقم کو سیاسی طاقت سے چونا لگانے والوں میں بااثر کرپٹ ترین مشہور ٹھیکیدار واجد پٹھان کے دو بیٹے اور ٹیکچند کلرک کی سرپرستی میں بنائی گئی توکل انٹرپرائسز، اورینٹ انجنیئرنگ ورکس کمپنی، بااثر سیاسی آشیرواد اور انتھائی نام نہاد سیاسی گھرانے سے تعلق رکھنے والہ کرپشن کا بے تاج بادشاھ مختیار پلیجو بھی سرکاری خزانے سے ہاتھ صاف کرنے والوں میں شامل ہیں، جن کے خلاف متعلقہ محکمے کی طرف سے آئندہ ٹھیکہ نہ دینے اور بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔ ٹھٹھہ اور سجاول میں ترقی کے دعویداروں کا اصل چہرہ سامنے آنے کے بعد سماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کر دیا ہے اور فراڈ اسکینڈل کو احتسابی ادارے نیب سے انکوائری کرانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسکینڈل سامنے آتے ہی سیاسی بااثر ٹھیکیدار منظر عام سے غائب ہوگئے ہیں اور اوطاقیں ویران ہوگئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 778714
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش