0
Tuesday 19 Feb 2019 12:05

سعودی ولی عہد کے سامنے وزیراعظم کا مزدوروں اور غریبوں کے حقوق کا دفاع کرنا قابل قدر ہے، قاسم سوری

سعودی ولی عہد کے سامنے وزیراعظم کا مزدوروں اور غریبوں کے حقوق کا دفاع کرنا قابل قدر ہے، قاسم سوری
اسلام آباد۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کو انتہائی اہم اور کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سمیت سعودی جیلوں میں مقید 2107ء پاکستانیوں کی رہائی اور پاکستان کے حاجیوں کی پاکستان میں ہی امیگریشن ہماری بہت بڑی سفارتی جیت ہے۔ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں وزیراعظم عمران خان نے مزدوروں اور غریبوں کے حقوق کا دفاع کرتے ہوئے حقیقی عوامی لیڈر ہونے کا عملی ثبوت دیا۔ سعودی ولی عہد کے حالیہ دورہ پاکستان سے دو برادر اسلامی ممالک میں معاشی و اقتصادی اور سماجی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہوگا، دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کو مثالی بنانے کے لئے پی ٹی آئی کی حکومت اعتماد سازی کے عمل کو مضبوط سے مضبوط تر بنائے گی۔ سعودی ولی عہد کو پاکستان کے منتخب پارلیمان سے خطاب کی بھی دعوت دی گئی ہے، جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے آئندہ دورہ پاکستان کے شیڈول میں شامل رکھنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ یہ بات انہوں نے "اے پی پی" سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے قاسم خان سوری نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عمران خان موجودہ حکومت اور پاکستانی عوام کے لئے جن نیک تمناؤں اور خواہشات کا اظہار کیا وہ ہمارے لئے باعث مسرت ہے۔ بلاشبہ سعودی سرمایہ کاری پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔ خصوصا ایسے وقت میں جبکہ ہماری حکومت عارضی آکسیجن کی بجائے مستقل بنیادوں پر معیشت کی بحالی اور صحیح سمت کا تعین کرنے کے لئے جو اصلاحات متعارف کروا رہی ہے ان میں سعودی سرمایہ کاری ترقی کے متعین اہداف کے حصول میں غیر معمولی اہمیت کی حامل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاری بلوچستان سمیت ملک بھر میں معاشی و اقتصادی ترقی کے عمل کو تیز کردے گی، جس کے ثمرات عام آدمی کی زندگی پر بھی نمایاں طور پر مرتب ہونگے۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ سعودی ولی عہد سے ملاقات میں انہیں پاکستان کے منتخب پارلیمان سے خطاب کی دعوت کے علاوہ بلوچستان میں سرمایہ کاری، قیدیوں کی رہائی اور حاجیوں کی امیگریشن کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی و اقتصادی تعاون پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا، جس کے جواب میں انہوں نے بھی نیک تمناؤں اور خلوص کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ دورہ پاکستان میں پارلیمنٹ سے خطاب کی حامی بھرلی اور دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا پختہ عزم ظاہر کیا۔
 
خبر کا کوڈ : 778768
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش