0
Wednesday 20 Feb 2019 22:14

کشمیریوں کیساتھ نفرت کی جنگ چھیڑ کر پھر سے برصغیر کو شعلوں کی نذر ہونے کا خطرہ ہے، غلام رسول حامی

کشمیریوں کیساتھ نفرت کی جنگ چھیڑ کر پھر سے برصغیر کو شعلوں کی نذر ہونے کا خطرہ ہے، غلام رسول حامی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کاروان اسلامی کے سربراہ غلام رسول حامی نے کہا کہ بھارت کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں سے کشمیری بے گناہ اور معصوم طلباء کا اخراج مختلف شہروں، دیہاتوں اور قصبوں کے اندر کشمیری تاجروں کو زد و کوب کرنا عملاً ایک مذموم سازش کا حصہ ہے۔ غلام رسول حامی نے کہا کہ یہ بات تعصب پسندی اور انسانیت کش سوچ کی عکاسی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا اگرچہ بھارت میں رہ رہے مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے خلاف اکثریتی فرقے سے تعلق رکھنے والے انتہاپسند سوچ کے ظالمانہ جبر و قہر کے نشانے پر پہلے سے ہی تھے لیکن اب یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ کشمیری تاجر، طالب علم اور زندگی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ بھارت کے کسی بھی حصے میں محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک گہری سازش کے تحت پچھلے تین سالوں سے بھارت کی مختلف نیوز چنیلوں سے مسلسل مسلمان مخالف اور کشمیر کش منفی پروپیگنڈوں کو فروغ دیا جارہا ہے، جس سے انسانیت کا گلا گھونٹ کر جھوٹ کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان قتل و غارتگری، جبر و تشدد کو ناپسند مانتا اور جانتا ہے۔ غلام رسول حامی نے کہا کہ جموں میں کشمیریوں پر ہوئے حملوں کے پیچھے گندی سیاسی سوچ کارفرما ہے، جس کے تحت شرپسند عناصر لوگ کشمیریوں کے مال و جائیداد پر نظریں لگائے بیٹھے ہیں کہ کس طرح بدامنی اور فسادات کو پھیلا کر کشمیریوں کا مال و جائیداد ہڑپ کیا جائے
۔
خبر کا کوڈ : 779094
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش