0
Thursday 21 Feb 2019 16:28

18 حریت لیڈرو ں کی سرکاری سکیورٹی واپس

18 حریت لیڈرو ں کی سرکاری سکیورٹی واپس
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے گذشتہ رات دیر گئے 18 علیحدگی پسند لیڈران کی سرکاری سکیورٹی واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ ان لیڈران میں حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی، اسی حریت دھڑے کے آغا سید حسن، لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک، حریت کانفرنس (م) کے لیڈر مولانا عباس انصاری، مسرور عباس، سید سلیم گیلانی، محمد مصدق، مختار احمد وازہ، ظفر اکبر بٹ، نعیم خان اور شاہد الاسلام، فاروق احمد کچلو، عبد الغنی شاہ (ڈوڈہ) اور آغا سید عبدالحسین شامل ہیں۔ حکومت نے حال ہی میں نوکری سے مستعفی ہوئے سابق آئی اے ایس آفیسر شاہ فیصل اور وحید پرے کی سرکاری سکیورٹی بھی واپس لی ہے۔

حکومتی بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخصیات کی سرکاری سکیورٹی پر بھاری وسائل صرف ہوتے تھے۔ حریت لیڈروں کے علاوہ مذکورہ سرکاری بیان میں مزید 155 سیاسی شخصیات کی سرکاری سکیورٹی واپس لینے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم ان کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔ بیان کے مطابق متذکرہ بالا سیاسی شخصیات کی سکیورٹی پر 100 اہلکار اور 100 گاڑیاں مشغول تھیں۔ واضح رہے کہ حکومت نے 17 فروری کو بھی ایک ایسے ہی حکمنامے کے ذریعے حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق سمیت چار علیحدگی پسند لیڈران کی سرکاری سکیورٹی واپس لی تھی۔ ان لیڈران میں میرواعظ کے علاوہ پروفیسر عبدالغنی بٹ، بلال لون اور محبوس شبیر شاہ شامل تھے۔
خبر کا کوڈ : 779195
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش