QR CodeQR Code

کابل، پلوامہ حملے اور افغان امن عمل کے متعلق بیان دینے پر پاکستانی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی

21 Feb 2019 12:50

مذکورہ بیان پر افغانستان کے سابق نائب وزیر دفاع نے کہا تھا کہ نصر اللہ کے بیان سے مقامی حکومتی عہدیداران ناراض ہوں گے کیونکہ اس سے یہ خطرات پیدا ہوں گے کہ ملک میں جاری جنگ خطے کی حریف طاقتوں کی پراکسی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ افغان وزارت خارجہ نے افغانستان امن عمل سے متعلق ریمارکس پر پاکستانی سفیر کو طلب کرلیا جنہوں کہا تھا کہ اگر پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے کسی بھی جارحیت دکھائی تو افغان امن عمل متاثر ہو سکتا ہے۔ افغانستان میں پاکستانی سفیر زاہد نصراللہ سے ملاقات کے بعد وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہمیں ان کا بیان افغانستان میں امن کی پاکستان کے وعدوں کے خلاف لگا۔ پاکستانی سفیر نے منگل کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر کسی بھی قسم کا حملہ خطے کے استحکام کو متاثر کرے گا اور اس کے افغان امن عمل کے تسلسل پر اثرات مرتب ہوں گے۔ اس بیان پر افغانستان کے سابق نائب وزیر دفاع نے کہا تھا کہ نصر اللہ کے بیان سے مقامی حکومتی عہدیداران ناراض ہوں گے کیونکہ اس سے یہ خطرات پیدا ہوں گے کہ ملک میں جاری جنگ خطے کی حریف طاقتوں کی پراکسی ہے۔ افغان وزارت خارجہ کے بیان میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ افغانستان کے حوالے سے اپنے وعدوں خصوصاً امن کے حوالے سے اپنے وعدوں کو پورا کرے اور ایسے غیر متعلقہ بیان دینے سے گریز کیا جائے جن سے مسائل کے حل میں مدد نہیں مل سکتی۔ افغانستان کے نائب وزیر خارجہ ادریس زمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سفیر زاہد نصر اللہ کو طلب کیا گیا اور انہیں سفارتی مراسلہ تھما دیا گیا۔
 


خبر کا کوڈ: 779209

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/779209/کابل-پلوامہ-حملے-اور-افغان-امن-عمل-کے-متعلق-بیان-دینے-پر-پاکستانی-سفیر-کی-دفتر-خارجہ-طلبی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org