0
Saturday 23 Feb 2019 02:54
انڈیا ہوش سے کام لے حماقت نہ کرے، پاکستان کوئی لقمہ تر نہیں ایٹمی طاقت ہے

سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد خوش آئند، ہماری جماعت کے سعودیہ سے اچھے تعلقات ہیں، عبدالغفور حیدری

سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد خوش آئند، ہماری جماعت کے سعودیہ سے اچھے تعلقات ہیں، عبدالغفور حیدری
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمہوریت کو خطرہ موجودہ حکمرانوں اور ان کی پالیسیوں سے ہے، سراج درانی کی بھونڈے انداز میں گرفتاری قابل مذمت ہے، احتساب عدالتیں انتقامی عدالتیں بن چکی ہیں، زرداری اگر اپوزیشن کا ساتھ دیتے تو آج انہیں یہ دن دیکھنا نہ پڑتے اب وہ بھگتیں، سراج رئیسانی اور مجھ پر ہونے والے حملے کے تانے بانے انڈیا سے جاکر ملے مگر ہم نے شور نہیں مچایا اور جنگ کی بات نہیں کی، انڈیا ہوش سے کام لے حماقت نہ کرے، پاکستان کوئی لقمہ تر نہیں ایٹمی طاقت ہے، جنگ سے دونوں کا نقصان ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جے یو آئی کے ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا عبدالجبار رند، حاجی عباس بلوچ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ سراج درانی کی بھونڈے انداز میں گرفتاری قابل مذمت ہے، احتساب عدالتیں اب انتقامی عدالتیں بن چکی ہیں جو تعصب کا شکار ہیں، احتساب کے نام پر پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زرداری کی حکومت کے خلاف گفتگو پر اللہ انہیں استقامت دے کہ وہ اپنی باتوں پر قائم رہیں، اگر زرداری روز اول سے اپوزیشن کا ساتھ دیتے تو نہ عمران خان وزیراعظم اور نہ عارف علوی صدر بنتے، مگر زرداری اس وقت پیچھے ہٹے جس کی وجہ سے اپوزیشن کو نقصان ہوا جس کا خمیازہ وہ بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں الیکشن قریب آتے ہی پاکستان سے کشیدگی بڑھا دی جاتی ہے، مودی سرکار کی معیاد ختم ہورہی ہے اس لئے وہ اس طرح کے ڈرامے کررہے ہیں، مودی اور ٹرمپ انتخابات کے وقت مسلم دشمنی کو ہوا دیکر الیکشن جیتے ایک بار پھر مودی وہی فارمولا استعمال کرکے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں، بھارت جنگ کی باتیں کررہا ہے جنگ آسان نہیں اور اس سے دونوں ملکوں کو نقصان ہوگا، انڈیا کسی بھول میں نہ رہے پاکستان ایٹمی قوت ہے، پاکستانی قوم جذبہ جہاد سے لڑے گی جبکہ ہندوستانی فوج جان بچانے کے لئے لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا ہوش کے ناخن لے چھوٹے چھوٹے معاملات پر جنگ کی بات نہ کرے، خود مجھ پر حملہ ہوا جس میں میرے 26 جوان شہید ہوئے، سراج رئیسانی پر حملہ ہوا جس میں 250 افراد شہید ہوئے جس کے تانے بانے انڈیا سے ملے ہیں، پر ہم نے تو کبھی ملکوں کے درمیان جنگ کی بات نہیں کی، الزام نہیں لگایا، انڈیا کے صرف 42 فوجی ہلاک ہوئے ہیں، پتہ لگانے کے بجائے وہ الزام لگائے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈین میڈیا نے تو طوفان بدتمیز اٹھایا ہوا ہے، انڈیا سوچ لے یہ جنگ 71ء کی نہیں 2019ء کی ہوگی اور ایٹمی جنگ ہوگی اس لئے جنگ سے اجتناب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم 70 سال سے جاری ہیں، مگر اقوام متحدہ اور او آئی سی خاموش ہیں، کشمیری عوام اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اب جلد کشمیر کو آزادی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے 20 ارب ڈالر سے پاکستان کی معیشت میں کوئی بہتری نہیں آئے گی، کیوںکہ یہ طویل المعیاد 2030ء تک کی سرمایہ کاری ہے جبکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے انڈیا میں 56 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے جو پاکستان سے زیادہ ہے، سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد خوش آئند ہے اور ہم اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، حکمرانوں کی یہ کوتاہ نظری ہے کہ محمد بن سلمان کے اعزاز میں منعقدہ کسی بھی تقریب میں اپوزیشن کو دعوت نہیں دی گئی، کیوںکہ ہمارے آنے سے ان کا قد چھوٹا ہوتا ہے، لیکن ہمارے اور ہماری جماعت کے سعودی عرب سے اچھے تعلقات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 779497
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش