0
Tuesday 26 Feb 2019 11:41

تمام اقسام کے میڈیا کے لیے مرکزی ریگولیٹری اتھارٹی کی ضرورت ہے، فواد چوہدری

تمام اقسام کے میڈیا کے لیے مرکزی ریگولیٹری اتھارٹی کی ضرورت ہے، فواد چوہدری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے تمام اقسام کے میڈیا کے لیے مرکزی ریگولیٹری اتھارٹی کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل جاوید کی سربراہی میں قائم سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں بہتری سے نیوز اور انٹرٹینمٹ میڈیا موبائل فونز تک پہنچ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کے پیش نظر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے تمام میڈیا کے لیے نئی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کا نام پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پمرا) رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں انہوں نے نئی میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بات کی تھی، اتھارٹی کا قیام تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے سے ہوگا اور یہ اتھارٹی حکومتی مداخلت سے پاک ہوگی۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ پریس کونسل آف پاکستان (پی سی پی) پرنٹ میڈیا کے معاملات دیکھ رہا ہے جبکہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) الیکٹرانک میڈیا کے امور پر نظر رکھتا ہے اور پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی سیلیولر کمپنیوں اور ڈیجیٹل ڈیٹا کو دیکھتا ہے۔ فواد چوہدری نے نئی ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے ذریعے ملک میں میڈیا کی آزادی کے خاتمے کے تاثر کو مسترد کیا اور کہا کہ پاکستان میں میڈیا کو تیسرے دنیا کے دیگر ممالک سے زیادہ آزادی حاصل ہے، موجودہ حکومت آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے اور میڈیا کی آزادی پر ضرب نہیں لگانا چاہتی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پرنٹ میڈیا کے نمائندوں کو قانون کے تحت تحفظ دیا جارہا ہے، الیکٹرانک میڈیا کے مالکان کو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ انہیں مختلف ریگولیٹری اتھارٹی کو دیکھنا ہوتا ہے اور ایک مرکزی ریگولیٹری ادارے کے قیام سے ان کو بھی فائدہ ہوگا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اشتہارات نیوز چینلز سے ڈیجیٹل فورم پر منتقل ہورہے ہیں جس کی وجہ سے بھی نیوز میڈیا کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس موقع پر سینیٹر جاوید کا کہنا تھا کہ دنیا مہارت کی طرف بڑھ رہی ہے اور یہاں بھی مہارت کے ہی قوانین کی ضرورت ہے تاہم آزادی اظہار رائے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، یہ سینیٹ کمیٹی اور وزیر اعظم عمران خان کا موقف ہے۔ دوران اجلاس پمرا سے متعلق ایجنڈا سے کمیٹی میں اتفاق سامنے نہیں آیا کیونکہ سینیٹر روبینہ خالد، خوش بخت شجاعت اور پیر صابر شاہ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ اہم ہے اور اس پر کمیٹی کے تمام اراکین کی موجودگی میں بات کی جانی چاہیے، فی الحال اس اجلاس میں صرف 3 اراکین شامل ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 780159
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش