0
Wednesday 27 Feb 2019 09:12

کشمیر کے مجموعی مفادات مقدم ہونے چاہیئیں، انجینئر رشید

کشمیر کے مجموعی مفادات مقدم ہونے چاہیئیں، انجینئر رشید
اسلام ٹائمز۔ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی جانب سے کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو درپیش خطرات پر تشویش کے اظہار اور اس کے دفاع کے لئے اتحاد کی خواہش کے ردعمل میں غلام حسن میر، حکیم محمد یاسین اور انجینئر رشید نے علاقائی جماعتوں کے وسیع اتحاد کی پیشکش کی ہے۔ سرینگر میں تینوں لیڈروں کے درمیان دو گھنٹے تک طویل مشاورت کے بعد جاری کردہ ایک اخباری بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ جہاں ایک طرف کشمیر انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے وہیں یہاں کی ہم خیال علاقائی سیاسی جماعتوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور کشمیری عوام کے لئے اپنے فرائض نبھائیں۔ انہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلٰی محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو لاحق خطرات سو فیصدی درست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر خلوص دل سے یہ دونوں جماعتیں چاہتی ہیں کہ کشمیر نواز طاقتیں کاغذی بیانات کے بجائے عملاً ایک ہو کر ریاست کے مجموعی حقوق کے لئے جدوجہد کریں تو انہیں آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں محبوبہ مفتی کی طرف سے تمام سیاسی قوتوں کو متحد ہونے کی دعوت پر غور کرنے کی ضرورت ہے وہاں عمر عبداللہ کا یہ فرمانا بھی درست ہے کہ کشمیریوں کے ووٹ تقسیم ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مار دھاڑ اور دھونس دباؤ کی پالیسیاں قابل مذمت ہیں اور ایسے میں لازمی ہے کہ سیاسی جماعتیں کم از کم مشترکہ پروگرام پر متفق ہوکر کشمری کی خصوصی پوزیشن کو بچانے کے لئے آگے آئیں۔ اپنے بیان میں تینوں لیڈروں نے تجویز دی ہے کہ آنے والے انتخابات این سی، پی ڈی پی اور دیگر علاقائی جماعتیں مشترکہ طور سے انتخابات لڑیں تاکہ کشمیریوں کے ووٹ بٹنے سے بچ جائیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر ایسا وسیع اتحاد عمل میں لایا جاتا ہے تو اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ یہ اتحاد کسی فرقہ یا علاقہ کے خلاف ہے، بلکہ اس اتحاد کا مقصد پوری ریاست کی سالمیت اور کشمیر کو حاصل خصوصی مقام کا تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 780310
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش