0
Thursday 28 Feb 2019 11:09

پاکستان خودمختار ملک ہے، ہماری عسکری قوتیں ملک کا دفاع کرنا جانتی ہیں، وزیراعلٰی بلوچستان

پاکستان خودمختار ملک ہے، ہماری عسکری قوتیں ملک کا دفاع کرنا جانتی ہیں، وزیراعلٰی بلوچستان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان میر جام کمال نے کہا ہے برادر اسلامی ممالک کیساتھ پاکستان کے بہتر تعلقات اور افغانستان میں قیام امن کیلئے ہونے والے اقدامات بھارت ہضم نہیں کر پارہا، بلوچستان ترقی میں دوسرے صوبوں سے ضرور پیچھے ہے مگر وطن کی مٹی کیلئے ہمارے جذبات کسی سے کم نہیں، ملک مخالف سوچ رکھنے والے اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں، سکیورٹی فورسز اور ریاستی ادارے ملک کے دفاع کیلئے سو فیصد واضح سوچ اور موقف رکھتے ہیں۔ گذشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مزید کہا کہ مودی سرکار نے ہمیشہ انتخابات سے قبل پاکستان مخالف نفرت انگیز مہم چلا کر بھارتی عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کی بھارت پاکستان کی ترقی اور خطے میں مثبت کرداد برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومتی اداروں میں موجود یکجہتی کی مثال ماضی قریب میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے، ہماری عسکری قوتیں ملک کا دفاع کرنا جانتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب بھی پاکستان نے دنیا میں اپنا مقام بنانے کی کوشش کی ہندوستان کے ایک گروہ نے رخنہ ڈالا، کیونکہ یہ گروہ پاکستان کے تعلقات کسی کے ساتھ اچھے نہیں دیکھنا چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ اس گروہ نے پاکستان کے تعلقات سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ، برطانیہ، افغانستان اور ایران کے ساتھ خراب کرنے کی ہر ممکن کوششیں کی ہیں، بھارت کی مشرقی سرحد اور کشمیر میں جارحیت پر پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ سی پیک منصوبے نے دنیا میں ہلچل مچا دی، جس سے ہمارے پڑوسی ملک کو بےچینی لاحق ہے اور اسی بےچینی میں خطے کو غیر مستحکم کرنے کی جانب دھکیلنا چاہا ہم نے اس کا بھی دفاع کیا۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ بھارت کو یہ ہضم نہیں ہوتا کہ خطے میں پاکستان کے تعلقات بہتر ہوں، مودی سرکار نے ہمیشہ انتخابات سے قبل نفرت انگیز نعرے لگائے اور مسائل پیدا کر کے ہمدردیاں حاصل کیں گذشتہ 6 ماہ میں پاکستان کے تعلقات برادر اسلامی ممالک کے ساتھ بہتر ہوئے وزیر اعظم سعودی عرب اور متحدہ امارات گئے جبکہ سعودی ولی عہد پاکستان آئے اس سے برادرانہ تعلقات کا نیا آغاز ہوا لیکن بھارت کو یہ ہضم نہیں ہوا اور اسے جہاں بھی موقع ملا اس نے یہ تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی، لیکن ہمارے روابط سیاسی کے ساتھ مذہبی بھی ہیں، کسی حکومت کے آنے جانے سے ان میں اتار چڑھاؤ تو آ سکتا ہے لیکن یہ تعلقات ختم نہیں ہو سکتے۔ میر جام کمال خان نے مزید کہا پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے جو کردار ادا کرنا شروع کیا ہے وہ بھارت کو راس نہیں آرہا، بھارت نہیں دیکھ سکتا کہ پاکستان ایسی پوزیشن میں ہو کہ وہ افغانستان قطر شام جیسے ممالک میں بہتری کیلئے کردار ادا کرے۔

جام کمال خان نے کہا کہ جب ہمارے معاملات بہتری کی جانب بڑ ھ رہے ہوتے ہیں عین اس وقت بھارت کی جانب سے کشمیر میں حالات خراب کردیئے جاتے ہیں اور پاکستان پر جارحیت کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس مرتبہ بھی بھارت اس سوچ میں تھا کہ مغربی ممالک کے جھکاؤ اور کمزور معیشت کی وجہ سے پاکستان بھارتی جارحیت کا جواب نہیں دیگا، لیکن پاکستان نے جس طریقے سے اپنا مربوط موقف اختیار کیا ہے وہ عالمی دنیا نے بھی دیکھ لیا اور جس طرح پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہم نے اس کوشش کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا کردار منفی ہوتا تو خطے کے حالات مزید خراب ہوتے، جس طرح افغانستان سمیت دیگر ممالک میں عدم برداشت منفی رویوں کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوئے، ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان میں ویسے حالات ہوں۔ ہم ذمہ دار اور باصلاحیت ملک ہیں، جسے آسانی سے سمجھ کر ہینڈل کرنا آسان کام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جارحانہ پالیسی نہیں اپناتے لیکن ہماری بردباری کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان جراتمند اور باصلاحیت ملک ہے اور پوری دنیا ہماری صلاحتیوں سے بخوبی واقف ہے۔ ساتھ دنیا میں پاکستان کا ایک اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ پورے ملک کے عوام کی طرح اپنے وطن کے دفاع میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں، اگرچہ صوبے کے لوگ پسماندہ ہیں اور ہمارے بہت سے لوگوں کو پتہ بھی نہیں کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے، ہمارے جذبات وطن کی مٹی کیلئے پختہ ہیں اور یہ جذبات تا ابد قائم رہیں گے۔

دریں اثناء اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ یہ وہ وقت ہے جب قومیں ہرلحاظ سے اپنے فیصلے کرتی ہیں پاکستانی عوام خاص طور سے بلوچستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے ایک بڑا پیغام ہے کہ جب بھی کوئی پاکستان کے خلاف ایسی صورتحال پیداکرے گا تو یہ قوم اس صورتحال سے نمٹنے کا جذبہ، صلاحیت اور بھرپور قوت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو پاکستان کے خلاف منفی سوچ رکھتے ہیں وہ اپنی سوچ تبدیل کریں، اس ملک میں لوگوں کا بہت بڑا جذبہ ہے جس کا اظہار وہ اپنے ملک اپنی افواج، اداروں اور ملک کے استحکام کے لئے کرتے ہیں، اور ہر لحاظ سے وہ نظام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعلٰی نے کہا کہ آج کی کاروائی ایک جواب ہے جو ہم دینا بھی جانتے ہیں اور اس کی قوت اور جذبہ بھی رکھتے ہیں، پاکستانی قوم اور ملک ایک متوازن پالیسی رکھتے ہیں، پاکستان نے بین الاقوامی پالیسیوں میں بھی ہمیشہ ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے، چاہے وہ افغان وار کا دورہو یا 9/11 کے بعد کے حالات ہوں، پاکستان ایک ایسی ریاست ہے جو اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور ان کو ہمیشہ نبھایا بھی ہے۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ ہم سفارتی طریقہ سے اپنا موقف دنیا کے سامنے بھی رکھتے ہیں اور اپنے حقوق کے تحفظ سے بھی بخوبی آگاہ ہیں اور اس کو استعمال کرنا بھی جانتے ہیں، ہم نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں اسمبلی کا اجلاس بلایا ہے جس میں ایک مشترکہ قرارداد پیش کی جائے گی، جس کے ذریعہ ہم قوم اور پاک افواج کے ساتھ اپنی بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی، پاکستان ایئرفورس، پاکستان نیوی اور تمام ریاستی اداروں کی توجہ اس وقت موجودہ صورتحال پر مرکوز ہے اور ہم سو فیصد واضح سوچ اور موقف رکھتے ہیں کہ اپنے ملک کا دفاع کیسے کرنا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 780510
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش