0
Sunday 3 Mar 2019 13:00

انڈیا میں اہم ذمہ داریوں پر تعینات سکھ پولیس اہلکاروں کو ہٹا دیا، 2 چینل بھی بند

انڈیا میں اہم ذمہ داریوں پر تعینات سکھ پولیس اہلکاروں کو ہٹا دیا، 2 چینل بھی بند
اسلام ٹائمز۔ بھارتی پنجاب میں تمام سرحدی علاقوں، اہم سرکاری دفاتر، فوجی چھاؤنیوں کے باہر ناکوں پر تعینات سکھ پولیس اہلکاروں کو ہٹا کر ہندو اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ پاکستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق باقاعدہ احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ سکھ پولیس اہلکار کشمیری مجاہدین، حریت پسندوں اور بھارت مخالف قوتوں کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ اخبار نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان حکامات کے بعد نوے فیصد ناکوں سے نہ صرف سکھ پولیس اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا ہے بلکہ کئی اعلی سکھ افسران کی باقاعدہ خفیہ نگرانی بھی شروع کر دی گئی ہے جبکہ بھارتی پنجاب میں ایک لاکھ باون ہزار ایسے ٹیلی فون نمبرز جو سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کے ہیں، ان کی ریکارڈنگ شروع کر دی گئی ہے۔
 
رپورٹ میں کہا گیا ہے بھارتی پنجاب کے اندر اہم ترین اداروں میں تعینات سکھ افسران اور عملہ کو نہ صرف باقاعدہ چیک کیا جا رہا ہے بلکہ فوج سمیت اہم ترین بھارتی عہدیداران کی سکیورٹی پر تعینات سکھ اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ بھارتی پنجاب اور دیگر صوبوں میں سکھ کمیونٹی کے اہم لیڈروں نے اس پر کھل کر بولنا شروع کر دیا ہے۔ خوفزدہ مودی سرکار نے بھارتی پنجاب میں سکھ کمیونٹی کے دو ٹی وی چینلز بھی بند کرا دیئے ہیں جبکہ مودی سرکار کے ان اقدامات کیخلاف بولنے اور سوشل میڈیا پر شور ڈالنے پر113 سکھ طالبات اور 224 دیگر افراد کو بھی ان کے حساس اداروں نے حراست میں لے کر ان سے انویسٹی گیشن کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مودی سرکار کی سکھ دشمن پالیسیوں پر بھارتی پنجاب میں کشمیر سے بڑی تحریک کسی وقت بھی شروع ہو سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 781084
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش