0
Saturday 11 Jun 2011 10:45

شمالی وزیرستان آپریشن فورسز کا خود پر خودکش حملہ ہو گا، طالبان سے مذاکرات قیام امن کی شروعات ہیں، فضل الرحمان

شمالی وزیرستان آپریشن فورسز کا خود پر خودکش حملہ ہو گا، طالبان سے مذاکرات قیام امن کی شروعات ہیں، فضل الرحمان
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن فورسز کا خود پر خودکش حملے کے مترادف ہو گا۔ حکومت کو آپریشن کے نتائج کا اندازہ ہی نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہا کہ کراچی کا واقعہ کیمرے میں آ گیا۔ جہاں کیمرے نہیں ہوتے، اُن واقعات کا نوٹس کون لے گا۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کو مرکز، نون لیگ کو پنجاب اور اے این پی کو خیبر پختونخواہ میں حکومت سازی کا موقع دیا گیا۔ لیکن سینیٹ میں اسی نظام کے تحت جے یو آئی کا حق تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان مشترکہ کمیشن کی مفاہمت کا دائرہ پاکستان تک بڑھایا جائے۔ پاکستان میں بھی قیام امن کے لئے پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد ضروری ہے۔ طالبان کو افغان حکومت نے اپوزیشن کا سیاسی دھڑا تسلیم کر لیا اور طالبان سے مذاکرات قیام امن کی شروعات ہیں، جن کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شمالی وزیر ستان میں فوجی آپریشن خودکش حملہ ہو گا جبکہ افغانستان نے طالبان کو اپوزیشن تسلیم کر لیا ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحٰمن نے کہا کہ فورسز کو اندازہ نہیں ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کتنا نقصان دہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ سارے فیصلے بیرونی دباؤ اور روزمرہ کی بنیاد پر ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان پر آج بھی بھارت کا قبضہ ہے۔ اس سے پہلے سابق افغان صدر برہان الدین نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ ان سے ملاقات میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام افغانستان میں سیاسی حل کی حمایت کرتی ہے۔

خبر کا کوڈ : 78112
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش