0
Sunday 3 Mar 2019 19:29

ملکی توانائی بحران کا حل صرف سندھ کے پاس موجود ہے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ

ملکی توانائی بحران کا حل صرف سندھ کے پاس موجود ہے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بڑی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد جمہوریت آئی، یہ جمہوریت کا دور کیسے چلا، سب بہتر جانتے ہیں، کراچی کی معیشت، سماجی زندگی اور تعلیم سب کراچی میں امن و امان کی نذر ہوگیا، ملک کے توانائی بحران کا حل صرف سندھ کے پاس موجود ہے، جے پی ایم سی، این آئی سی ایچ اور این آئی سی وی ڈی کو مثالی ادارہ بنانے کیلئے کام کیا، لیکن ایک فیصلہ کے تحت یہ ادارے ہم سے چھینے گئے، ان خیالات کا اظہار انہوں بیچ لگژری ہوٹل کراچی میں کراچی لٹریچر فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سندھ کی معیشت کے حوالے سے ایک پینل، جس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ڈاکٹر عشرت حسین سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور ڈاکٹر شمشاد سے سندھ کی معیشت کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کے نوجوانوں کو آگے لانے کیلئے کوٹہ سسٹم متعارف کرایا گیا، سندھ ترقی کی راہوں پر گامزن ہوا، پھر ضیاء کا مارشل لاء لگا، اس مارشل لاء کے تحت ناصرف معیشت کی نیچرل گروتھ رک گئی، بلکہ بہت سارے مسائل پیدا ہوئے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بڑی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد جمہوریت آئی، یہ جمہوریت کا دور کیسے چلا، سب بہتر جانتے ہیں، پھر مشرف کا مارشل لاء لگا، معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی، ایک بار پھر جمہوریت بحال کروائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغان جنگ کے مسائل اور ضیاء کے پیدا کیے گئے مسائل ٹھیک کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی معیشت، سماجی زندگی اور تعلیم سب کراچی میں امن و امان کی نذر ہوگیا، امن ٹارگٹڈ آپریشن کی ذریعے بحال کیا گیا، کراچی کی تعمیر نو پر ایک کھرب روپے کراچی کے انفراسٹریکچر کی بحالی، پانی، سیوریج، سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کیے گئے، اب کراچی ترقی کی راہوں پر گامزن ہے، ملک کے توانائی بحران کا حل صرف سندھ کے پاس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کوئلے کے ذخائر، ونڈ اور سولر انرجی کوریڈور کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں، کول مائننگ کا کام بہتر اور زبردست طریقے سے کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں، ہم جون میں کوئلے سے بجلی پیدا کریں گے، ہم تھر کے انفراسٹریکچر ڈیولپمنٹ پر 1 ارب ڈالر خرچ کر چکے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر اب پورے ملک کو جگمگانے جا رہا ہے، تھر میں سائٹیفک طریقوں سے سیلین واٹر پر زراعت متعارف کروائی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سول سروس ریفارمز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سول سروس کی جو احتساب کے نام پر حالت کی گئی ہے، وہ بڑی بھیانک ہے، کوئی آفیسر اب فیصلے لینے کیلئے تیار نہیں، ایک آفیسر جو اب ریٹارئرڈ ہوئے، ان کی اتنا میڈیا ٹرائل ہوا کہ ان کا مذاق اڑنے لگا، کیریئر کی کوئی سیکوریٹی نہیں ہے، ایک آفیسر تین مہینے میں کاشت کاروں کو پانی مہیا کرنے میں ناکام رہا، میں نے ہٹایا، تو کورٹ نے واپس بحال کر دیا، اگر ہم اچھی تنخواہ دے رہے ہیں، تو اعتراض ہے، ہمیں آفیسرز کو ناصرف پروٹیکشن، بلکہ ان کی ہمت افزائی اور کام کرنے کیلئے اچھے ماحول میں مواقع دینے ہوں گے، بصورت دیگر ہماری بیوروکریسی بری طرح متاثر ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 781154
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش