0
Saturday 11 Jun 2011 16:27

پاراچنار،ایک قابض کی دوسرے قابض سے امداد کی اپیل، شرم تم کو مگر نہیں آتی

پاراچنار،ایک قابض کی دوسرے قابض سے امداد کی اپیل، شرم تم کو مگر نہیں آتی
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی سے متصل افغان صوبہ پکتیا میں منگل قبیلے کے ایک وفد نے قابض امریکی افواج کے انچارج کیپٹن ووگن سے ملاقات میں پاکستانی قبائل پاراچنار کے طوری و بنگش کے خلاف تعاون کی درخواست کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں پاک افغان بارڈر پر واقع کرم ایجنسی کے گاؤں پیواڑ اور شلوزان کی پہاڑیوں پر جبری قابض منگل قبیلے نے پاراچنار کے طوری بنگش قبائل کے خلاف ایکشن لینے کے لئے افغانستان پر قابض امر یکی فوج سے مدد طلب کر لی۔ یاد رہے کہ ستمبر 2010ء میں شلوزان کے بنگش قبیلے کی ملکیتی اہم پہاڑی علاقے خیواص پر راتوں رات منگل قبیلے اور طالبان کے مشترکہ حملے میں خیواص گاوں مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا، علاقے کے اصل باشندوں طوری و بنگشوں نے حکومت سے طالبان کے حملے روکوانے کی اپیل کی تھی مگر کوئی شنوائی نہ ہونے پر بعد میں طوری بنگش اقوام کے دفاعی و مزاحمتی لشکر نے راتوں رات خیواص سمیت شلوزان تنگی کے پہاڑی علاقے سے طالبان اور انکے حمایتی اس علاقے پر جبری  قابض منگل قبیلے کا مکمل صفایا کرکے انہیں اپنے آبائی علاقے افغانستان بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا۔ انہوں نے اس علاقے کو حاصل کرنے کے لئے بہت کوششیں کیں، حکومت پاکستان کے بعض طالبان نواز افسروں کی کمک بھی حاصل کی، مگر وہ اپنے مقصد میں ناکام رہے۔ چنانچہ اب انہوں نے جا کر ایک اور جارح کے سامنے سرتسلیم خم کر کے اپنا ناجائز مطالبہ دھرایا ہے۔ اور ان سے گلہ ہی کیا ہے کیونکہ یہ پہلے بھی امریکہ کی شہ پر کاروائیاں کرتے تھے، اب اگر دوبارہ انکے آستانے پر جائیں تو یہ کوئی قباحت نہیں رکھتا۔ اور اس پر  اور کیا کہا جاسکتا ہے کیونکہ جب قابض قابض سے مدد مانگنے لگیں، شرم تو تم کو مگر نہیں آتی۔
خبر کا کوڈ : 78123
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش