0
Monday 4 Mar 2019 16:43
کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پہ انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے

مودی سرکار اربوں انسانوں کو جوہری جنگ کا ایندھن بنانے کے درپے ہے، حریت رہنما

جنوبی ایشیا میں جنگی شعلوں کی چنگاری مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے
مودی سرکار اربوں انسانوں کو جوہری جنگ کا ایندھن بنانے کے درپے ہے، حریت رہنما
اسلام ٹائمز۔ حریت رہنماء فاروق رحمانی نے کہا ہے کہ ہندوستان کی استبدادی طاقت، خاص کر آر ایس ایس کی حمایت یافتہ اور قدیم ترین ہندو توائی مذہبی جارحانہ نظریات کی علمبردار نریندر مودی سرکار نے اب اس طویل جنگ کو زیادہ سے زیادہ ہولناک بنانے اور سال رواں کے الیکشن میں شکست سے بچنے اور عوام پر مسلط رہنے کے لئے جموں و کشمیر کے عوام، پاکستان اور ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف صیہونی طرز پر مختلف سطحوں پر خطرناک سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ ہم اس کے تمام جارحانہ اقدامات کی مخالفت اور مذمت کرتے ہیں اور اپنی مسلمہ حق خود ارادیت کی اصولی اور مبنی بر حق اور پر امن تحریک کو جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں دیگر حریت رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی فسطائی نسل پرست مودی سرکار اور اسرائیل کی صیہونی سرکار کے درمیان اپنے ایجنڈوں کو آگے بڑھانے کے لئے قریبی تعلقات اور معاہدے ہو چکے ہیں اور کشمیر اور فلسطین میں دونوں نے ایک جیسے جارحانہ ہتھکنڈوں کو دونوں خطوں کے مسلمانوں کے خلاف جارحیت کے ساتھ عملانے کی سرگرمیاں تیز سے تیز تر کر دی ہیں۔ گزشتہ ایام میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے خلاف گرفتاریوں کی ریاست گیر مہم چلانے، اس کے جنرل سیکرٹری غلام نبی سمجھی اور دیگر رہنماوٗں کی گرفتاریوں اور این آ ئی اے کے سرچ آپریشنوں کے بعد اب جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے قائدین اور کارکنوں کو سینکڑوں کی تعداد میں کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا، اس تنظیم کو خلاف قانون قرار دیا گیا، ریاست بھر میں اس کے تمام دفاتر، درسگاہیں، اسکول اور رفاعی ادارے کراس لگا کر سر بمہر کر دیے گیے اور ان کی بہت ساری ذاتی رہائش گاہوں کو بھی مقفل کر دیا گیا ہے۔

جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر عرصہ دراز سے اس خطے میں پر امن جمہوری طریقوں سے دعوت اسلامی کا فریضہ انجام دیتی آ رہی ہے اور وہ مذہبی ہو یا سیاسی اس کا طرز عمل مکمل پر امن رہا ہے۔ اس لئے اس پر کسی قسم کی پابندی جمہوریت کش، ظالمانہ اور مذ موم ہے۔ ہندوستان کی مودی سرکار کا فسطائی ایجنڈا مسترد کیا جاتا ہے اور ہم عالمی ادارے پر زور دے رہے ہیں کہ مودی سرکار کے جموں و کشمیر میں اٹھایے گئے تمام آمرانہ اور جمہوریت کش اقدامات کو اقوام متحدہ کے عالمی قوانین کی روشنی میں منسوخ کرایے۔ ہندوستان نے بین الاقوامی امن سلامتی اور استحکام کے عالمی اور علاقائی قوانیں اور معاہدوں کی سرتابی کرتے ہوئے پاکستان کی زمینی اور ہوائی خلاف ورزیوں کے علاوہ جموں و کشمیر کی ایل او سی پر بھی ایک غیر اعلانیہ اور مکارانہ جنگ شروع کر رکھی ہے جس نے فائر رینج میں بستیوں کے مکینوں کی جان، مال اور عزت کو نقصان پنچایا ہے اور سینکڑوں کشمیری بے خانمان ہوگیے ہیں۔ اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ ہندوستان کی جنگی مہم کا نوٹس لے اور اسے ان مذ موم حملوں سے روکے۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ اور دوست ممالک کی طرف سے امن اور ثالثی اور سہولت کاری کی ہمدردانہ پیشکش کو درخور اعتنا نہیں سمجھا اور مودی سرکار اپنے ملک میں الیکشن جیتنے کے لئے نازیوں اور فسطائیوں کی طرح جنگی جنون کو ہو ا دے رہی ہے اور اربوں انسانوں کو جوہری جنگ کی آگ میں بھسم کرنے میں شادمانی محسوس کرتی ہے۔ یہ سب سے زیادہ انسانیت دشمن رویہ ہے، جس کا عالمی اور علاقائی طاقتوں اور دوست ملکوں کو سامنے رکھ کر فوری اقدامات کر نے چاہیں۔ ہندوستان کے جنگی جنون، اور مقبوضہ کشمیر میں اس کی سرکاری دہشت گردی، ظالمانہ قوانین کے نفاذ اور دم گھٹانے والی سیاسی پابندیوں اور لائن آ ف کنٹرول پر جنگی ماحول پیدا کرنے کی کاروائیاں انتہائی خطرناک ہیں جن کی طرف عالمی ادارے کی فوری توجہ درکار ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سب سے پہلے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کا بنیادی سبب دیکھا جایے جو یقیناً مسئلہ کشمیر ہے، اس کو حل کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے چارٹر، اور قرار دادوں کی روشنی میں مذاکرات کا پرامن اور مثبت راستہ اپنایا جایے، تاکہ اس غیر مستحکم خطے میں ایک پائیدار امن کی بنیادیں قائم ہوں اور جوہری جنگ کے خطرات ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس، مزاحمتی قیادت اور جماعت اسلامی جموں و کشمیر اور دیگر حریت پسند جماعتوں کے خلاف مودی سرکار کی تازہ ترین جمہوریت کش اور جارحانہ کاروائیاں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کی ۱۸ جون ۲۰۱۸ کی ریا ست سے متعلق رپوٹ اور مندرج سفارشات کی اہمیت کو اور زیادہ بڑھاتی ہیں اور یہ تقاضا سامنے آتا ہے کہ اس رپوٹ کی روشنی میں جلد از جلد ایک انکوئری کمیشن قائم کیا جایے تاکہ وہ بلا تاخیر مقبوضہ علاقے کا جائزہ لے اور کشمیری عوام کو مصائب و مشکلات سے آزاد کیا جایے چونکہ ہندوستان میں پارلیمنٹ کے انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں اور مودی سرکار ہر قیمت پر اقتدار کے ایوانوں پر عوامی مخالفت کے با وجود قابض رہنا چاہتی ہے اور وہ جموں و کشمیر پر بھی مسلط رہنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس لئے وہ ہندوتوا کے نعروں کا سہارا لے کر پاکستان اور تحریک آزادی کے خلاف جنگی جنون کو ہوا دے سکتی ہے اور جنگی شعلوں کو بھڑکا سکتی ہے۔ اس لئے اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ حالات پر نظر رکھے اور ہندوستان کو بے لگام نہ ہونے دے اور جنوبی ایشیا میں جنگی شعلوں کی واحدچنگاری مسئلہ کشمیر کو عالمی قرار دادوں کے ذریعے حل کرنے کے لیے اپنی کاوشیں تیز تر کرے۔
خبر کا کوڈ : 781291
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش