0
Monday 4 Mar 2019 16:57

بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے، سپریم کورٹ

بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی جبکہ عدالت نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے۔ سپریم کورٹ میں برطانیہ سے قیدیوں کی پاکستان منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں سیکرٹری داخلہ کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری داخلہ تو خود کو شہنشاہ سمجھتے ہیں، آج آخری موقع کے باوجود پیش نہیں ہوئے، سیکرٹری داخلہ کیوں پیش نہیں ہو رہے؟


عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو کہا کہ سیکرٹری داخلہ کو 10 منٹ میں عدالت آنے کا حکم دے رہے ہیں، اگر 10 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو توہین عدالت کا نوٹس اور وارنٹ جاری کریں گے۔ سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے جس پر عدالت نے پہلے پیش نا ہونے پر ان کی سرزنش کی۔ جسٹس عظمت سعید نے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کا کیا کرنا ہے؟ کیا بیرون ملک سے پاکستانیوں کی لاشیں ہی واپس لانی ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے۔ معزز جج نے مزید ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری داخلہ کوئی اور کام دیکھیں، وزارت داخلہ چلانا ان کے بس میں نہیں، ایسے سیکرٹری داخلہ سے پاکستانی محفوظ نہیں ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ برطانیہ میں 423 قیدی جیلوں میں ہیں، تھائی لینڈ میں بھی پاکستانی جیلوں میں ہیں۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ بھارت میں شاکر اللہ 16 سال قید میں رہا، 16 سال بعد اس کی لاش واپس آئی۔ سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ ہم قانون تبدیل کر رہے ہیں، اس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ قانون نہیں سیکرٹری داخلہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں عدالت نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔
 
خبر کا کوڈ : 781292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش