0
Saturday 11 Jun 2011 15:42

خیبر پختونخوا کا 3 کھرب سے زیادہ کا بجٹ آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جا رہا ہے

خیبر پختونخوا کا 3 کھرب سے زیادہ کا بجٹ آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جا رہا ہے
پشاور:اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کا تین کھرب سے زیادہ کا بجٹ آج ہفتہ 11 جون کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا، صوبائی وزیر خزانہ ہمایوں خان بجٹ پیش کریں گے، ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے صوبائی بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے اسی ارب روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ جس میں صحت کیلئے تقریباً 5 ارب روپے اور تعلیم کیلئے 6 ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں جبکہ قابل تقسیم محاصل میں آمدن کا تخمینہ ایک سو اکیانوے ارب چوراسی کروڑ سے زائد ہے۔
حکومتی حلقوں کی جانب سے بجٹ کو متوازن قرار دیا جا رہا ہے جس کا حجم تین کھرب روپے سے زائد ہو گا، جس میں قابل تقسیم محاصل سے صوبے کو ایک سو اکیانوے ارب روپے سے زائد، دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے مختص ایک فیصد کی مد میں سترہ ارب روپے، جی ایس ٹی ان سروسز کی مد میں چودہ ارب روپے، صوبائی محاصل کی مد میں سات ارب چھیاسٹھ کروڑ روپے، گیس اور رائلٹی کی مد میں دس ارب روپے، پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں چھ ارب روپے جبکہ پن بجلی منافع کے بقایا جات کی مد میں پچیس ارب روپے آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے اسی ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں جن میں سے تعلیم کیلئے چھ ارب روپے سے زائد، صحت کیلئے پانچ ارب روپے سے زائد، ضلعی ترقیاتی پروگرام کیلئے پانچ ارب روپے سے زائد، ہاؤسنگ کیلئے تین ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں جبکہ اراکین اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز ایک کروڑ سے بڑھا کر ڈیڑھ کروڑ روپے کر دیئے گئے ہیں۔ بجٹ میں لاء اینڈ آرڈر کیلئے مختص فنڈز میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بجٹ میں نئے ٹیکس لگانے کی بجائے موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں رد و بدل کی گئی ہے، جس کے مطابق موجودہ ٹیکسوں میں دس سے پندرہ فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان بھی بجٹ تقریر میں شامل ہے۔ ادھر خیبر پختونخوا کے حکمران اتحاد میں شامل عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ بجٹ اتفاق رائے سے منظور کیا جائیگا اور سیکورٹی خدشات کے باعث بجٹ سیشن کو مختصر رکھنے کی کوشش کی جائیگی۔
دوسری طرف بجٹ اجلاس میں صوبائی اسمبلی کی سیکورٹی کیلئے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ اسمبلی کی طرف آنے والی تمام سڑکوں پر چیک پوائنٹس اور پولیس اہلکاروں کی نفری میں اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ اسمبلی کے اندر بھی سیکورٹی اہلکاروں کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔ اجلاس میں مہمانوں کو آنے کی اجازت نہیں ہو گی جبکہ اسمبلی میں داخل ہونیوالی تمام گاڑیوں اور افراد کو تلاشی کے عمل سے گزرنا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 78147
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش