0
Thursday 7 Mar 2019 15:13

لاپتہ افراد کیس، سندھ ہائیکورٹ نے پولیس، رینجرز، محکمہ داخلہ اور دیگر اداروں سے رپورٹ طلب کرلی

لاپتہ افراد کیس، سندھ ہائیکورٹ نے پولیس، رینجرز، محکمہ داخلہ اور دیگر اداروں سے رپورٹ طلب کرلی
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کرتے ہوئے سربراہ جے آئی ٹیز، صوبائی ٹاسک فورس اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو طلب کرلیا، جب کہ عدالت نے پولیس، رینجرز، محکمہ داخلہ سندھ اور دیگر اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے 70 سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ اس موقع پر بیٹے کی عدم بازیابی پر کمرہ عدالت میں خاتون رو پڑی جس پر جسٹس نعمت اللہ پھپلھوٹو نے کہا کہ بدقسمتی سے پولیس لاپتہ افراد کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے، اہلخانہ عدالتوں میں رو رہے ہیں اور پولیس افسران کو ان پر ترس بھی نہیں آتا۔ فاضل جج نے کہا کہ احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر تفتیشی افسر آفتاب عالم کو جیل بھیجنا چاہیئے، حکم دیا تھا کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے معاونت حاصل کی جائے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ شائع کئے جانے والے اشتہارات کہاں ہیں، جس پر تفتیشی افسر آفتاب عالم نے عدالت کو بتایا کہ اشتہارات شائع کرنے کے لئے مہلت دی جائے۔ جسٹس نعمت اللہ نے ریمارکس دیئے، بے حسی کا مظاہرہ مت کریں، لاپتہ شہری بازیاب کرائے جائیں، عدالت پی ٹی ایف اور دیگر اداروں کے خلاف بھی حکم نامہ جاری کرسکتی ہے۔ عدالت نے اداروں سے لاپتہ شہریوں کی ٹریول ہسٹری اور حراستی مراکز کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے پولیس، رینجرز، محکمہ داخلہ سندھ اور دیگر اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔
خبر کا کوڈ : 781939
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش