0
Thursday 7 Mar 2019 18:30

سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے رکن پر تھپڑوں کی برسات، اپوزیشن تقسیم

سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے رکن پر تھپڑوں کی برسات، اپوزیشن تقسیم
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے پر متحدہ مجلس عمل کے رکن سید عبدالرشید پر اپوزیشن کے بعض ارکان نے حملہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، اپوزیشن جماعتوں میں دراڑ پڑ گئی، ایم ایم اے کے رکن اور تحریک لبیک کے ارکان اپوزیشن اتحاد سے الگ ہوگئے۔ سید عبدالرشید کی جانب سے فردوس شمیم نقوی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی، جس کی پیپلز پارٹی نے بھی حمایت کی، تحریک استحقاق کے متن میں کہا گیا کہ فردوس شمیم نقوی کا بیان توہین آمیز ہے۔ فردوس شمیم نقوی کے ریمارکس پر سید عبدالرشید کے احتجاج پر پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور جے ڈی اے کے ارکان بھڑک اٹھے اور بعض ارکان نے آگے بڑھ کر سید عبدالرشید پر حملہ کر دیا، بعض ارکان نے سید عبدالرشید پر تھپڑوں کی بارش کر دی، صوبائی وزرا نے سید عبدالرشید کو اپنی حفاظت میں لیا، تو اس دوران بعض ارکان گتم گتھا ہوگئے۔

حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے کے قائدین کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈیسک کے سامنے کھڑے ہوئے احتجاج کیا اور بعض ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان نے غنڈہ گردی کی ہے اور بدتہذیبی پر مبنی نعرے لگائے، جن ارکان نے ہاتھا پائی کی، ان کے ایوان میں آنے پر پابندی عائد کی جائے۔ دوسری جانب سید عبد الرشید نے حملہ کرنے والے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسلان تاج، راج اظہر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، کہا گیا کہ ایوان سے باہر نکلو، تو دیکھیں گے۔

سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے رکن پر تھپڑوں کی بارش، ہنگامہ آرائی

اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے پر متحدہ مجلس عمل کے رکن سید عبدالرشید پر اپوزیشن کے بعض ارکان نے حملہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، اپوزیشن جماعتوں میں دراڑ پڑ گئی، ایم ایم اے کے رکن اور تحریک لبیک کے ارکان اپوزیشن اتحاد سے الگ ہوگئے۔ سید عبدالرشید کی جانب سے فردوس شمیم نقوی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی، جس کی پیپلز پارٹی نے بھی حمایت کی، تحریک استحقاق کے متن میں کہا گیا کہ فردوس شمیم نقوی کا بیان توہین آمیز ہے۔ فردوس شمیم نقوی کے ریمارکس پر سید عبدالرشید کے احتجاج پر پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور جے ڈی اے کے ارکان بھڑک اٹھے اور بعض ارکان نے آگے بڑھ کر سید عبدالرشید پر حملہ کر دیا، بعض ارکان نے سید عبدالرشید پر تھپڑوں کی بارش کر دی، صوبائی وزرا نے سید عبدالرشید کو اپنی حفاظت میں لیا، تو اس دوران بعض ارکان گتم گتھا ہوگئے۔

حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے کے قائدین کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈیسک کے سامنے کھڑے ہوئے احتجاج کیا اور بعض ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان نے غنڈہ گردی کی ہے اور بدتہذیبی پر مبنی نعرے لگائے، جن ارکان نے ہاتھا پائی کی، ان کے ایوان میں آنے پر پابندی عائد کی جائے۔ دوسری جانب سید عبد الرشید نے حملہ کرنے والے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسلان تاج، راج اظہر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، کہا گیا کہ ایوان سے باہر نکلو، تو دیکھیں گے۔


اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے پر متحدہ مجلس عمل کے رکن سید عبدالرشید پر اپوزیشن کے بعض ارکان نے حملہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، اپوزیشن جماعتوں میں دراڑ پڑ گئی، ایم ایم اے کے رکن اور تحریک لبیک کے ارکان اپوزیشن اتحاد سے الگ ہوگئے۔ سید عبدالرشید کی جانب سے فردوس شمیم نقوی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی، جس کی پیپلز پارٹی نے بھی حمایت کی، تحریک استحقاق کے متن میں کہا گیا کہ فردوس شمیم نقوی کا بیان توہین آمیز ہے۔ فردوس شمیم نقوی کے ریمارکس پر سید عبدالرشید کے احتجاج پر پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور جے ڈی اے کے ارکان بھڑک اٹھے اور بعض ارکان نے آگے بڑھ کر سید عبدالرشید پر حملہ کر دیا، بعض ارکان نے سید عبدالرشید پر تھپڑوں کی بارش کر دی، صوبائی وزرا نے سید عبدالرشید کو اپنی حفاظت میں لیا، تو اس دوران بعض ارکان گتم گتھا ہوگئے۔

حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے کے قائدین کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈیسک کے سامنے کھڑے ہوئے احتجاج کیا اور بعض ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان نے غنڈہ گردی کی ہے اور بدتہذیبی پر مبنی نعرے لگائے، جن ارکان نے ہاتھا پائی کی، ان کے ایوان میں آنے پر پابندی عائد کی جائے۔ دوسری جانب سید عبد الرشید نے حملہ کرنے والے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسلان تاج، راج اظہر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، کہا گیا کہ ایوان سے باہر نکلو، تو دیکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 781972
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش