0
Thursday 7 Mar 2019 18:36

کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کا مدارس اور مساجد سے کوئی تعلق نہیں، متحدہ علماء بورڈ

کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کا مدارس اور مساجد سے کوئی تعلق نہیں، متحدہ علماء بورڈ
اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کا مدارس اور مساجد سے کوئی تعلق نہیں، قومی ایکشن پلان کے تحت انتہاء پسندی، دہشتگردی اور فرقہ وارانہ تشدد کیخلاف بھرپور جدوجہد کی جائے گی اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کروایا جائے گا، تمام مسالک کے علماء و مشائخ مذہبی منافرت کے خاتمے اور پائیدار بنیادوں پر قیام امن کیلئے حکومت کیساتھ تعاون کر رہے ہیں، متحدہ علماء بورڈ کے پلیٹ فارم سے اتحاد بین المسلمین اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کاوشیں بھی کی جائیں گی۔  اس امر کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر متحدہ علماء بورڈ کے کوارڈینیٹر علامہ ضیاء الحق نقشبندی، علامہ محمد افضل حیدری، علامہ سید نیاز نقوی، علامہ زبیر احمد ظہیر، پروفیسر ذاکر الرحمن صدیقی، مولانا ڈاکٹر سرفراز احمد اعوان، مولانا محمد علی نقشبندی، حافظ عبید الرحمن ایڈووکیٹ، مفتی مسعود الرحمن، مفتی ابوبکر اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا اسد اللہ فاروقی و دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کیخلاف عالمی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے انتہاء پسندی، دہشتگردی کا خاتمہ ضروری ہے، متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے تحت 250 سے زائد کتب، رسائل، جرائد اور 40 سے زائد خطبات کی سی ڈیز پر پابندی لگانے کی سفارش کی جا چکی ہے، تمام مکاتب فکر کے علماء اور مدارس کی مشاورت کے بعد متحدہ علماء بورڈ کا ضابطہ اخلاق تیار کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین متحدہ علماء بورڈ پنجاب نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ نہ پاکستان میں کسی کو مداخلت کرنے دی جائے، نہ ہی پاکستان سے کوئی دوسرے ملک میں مداخلت کرے، پاکستان کے 90 فیصد سے زائد مدارس و مساجد قانون اور آئین کے دائرہ میں رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں، مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کے حوالے سے زیر بحث معاملات بھی بہت جلد حل کر لیے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی واضح ہدایات ہیں کہ مساجد اور مدارس کیلئے سہولتیں پیدا کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ پنجاب میں تمام مسالک کی نمائندگی موجود ہے اور حکومت پنجاب کی جانب سے جید شخصیات کو اس کا ممبر بنایا گیا ہے، متحدہ علماء بورڈ میں عددی تناسب ماضی کی طرح کیا گیا ہے، بین المسالک ہم آہنگی کے قیام کیلئے کام کرنے کی جتنی ضرورت آج ہے وہ شاید پہلے کبھی نہ تھی۔ ایک اور پوچھے گئے سوال کے جواب میں حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ لاہور سمیت پنجاب بھر سے نفرت انگیز، شرانگیز حامل لٹریچر کی اشاعت کرنیوالوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی، نبی آخر الزماں حضرت محمد(ص) کی تعلیمات کو مدِنظر رکھتے ہوئے نفرت کا حامل لٹریچر تحریر کرنیوالوں، اس کی اشاعت کرنیوالوں کیخلاف قانون کے تحت کارروائی یقینی بنائی جائے گی، متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے ممبران صوبہ میں انسانیت کی تعظیم، محبت، اخوت کے پیغام کو عام کرنیوالوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، پاکستان بھر کے علماء و مشائخ سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان کوا پنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کا مدارس و مساجد سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان کے 90 فیصد سے زائد مدارس و مساجد قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر کام کر رہے ہیں اور مدارس و مساجد کے رجسٹریشن کے معاملات بھی جلد حل کر لیے جائیں گے، وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان کی واضح ہدایات ہیں کہ مساجد و مدارس کیلئے سہولتیں پیدا کی جائیں اور مدارس اور مساجد کیلئے مشکلات کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے فیصلوں پر عمل کیلئے ضلع، تحصیل اور ڈویژن کی سطح پر بھی تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، علماء و مشائخ سے رابطوں کا نظام مؤثر بنایا جائے گا اور متحدہ علماء بورڈ کے دفتر میں علماء و مشائخ اور مذہبی قائدین کیلئے رابطہ دفتر قائم کیا جا رہا ہے اور حکومت اور علماء و مشائخ کے درمیان رابطے کے فقدان کو ختم کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جارحیت کیخلاف عالم اسلام کے مقتدر علماء و مشائخ رابطہ میں ہیں اور ہر ہر لمحہ پاکستان کیلئے نہ صرف دعاگو ہیں اگر ضرورت پڑی تو وہ پاکستانی قوم کے شانہ بشانہ ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 781973
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش