0
Saturday 9 Mar 2019 22:56
پاکستان اور ایران کا انٹیلیجنس تعاون بڑھانے پر اتفاق

کسی کو بھی تہران اسلام آباد کے درمیان فاصلے ڈالنے کا موقع فراہم نہیں کیا جانا چاہیئے، ڈاکٹر حسن روحانی

پاکستان کیساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہشمند ہیں
کسی کو بھی تہران اسلام آباد کے درمیان فاصلے ڈالنے کا موقع فراہم نہیں کیا جانا چاہیئے، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ ہفتے کے روز وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ وزیراعظم پاکستان نے اپنے متوقع دورہ ایران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ جلد ہی ایران میں آپ کے ساتھ ملاقات ہوگی۔ انہوں نے ایران کے صدر کو اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ پاکستان کی فوج اور حکومت دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی اور کسی کو بھی پاکستان کی سرزمین کو ہمسایہ ممالک، خاص طور پر ایران کی عوام کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیں گی۔ وزیراعظم عمران خان نے ایران کے شہر زاہدان میں خاش روڈ پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں متعدد ایرانی فوجیوں کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشتگردوں اور ان کی مخفی پناہ گاہوں کے بہت نزدیک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت جلد ان دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کی خوشگوار خبریں سننے کو ملیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کے مفاد میں ہے کہ وہ دہشتگرد گروہوں کو اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دے اور پاکستانی افواج ایران کی مہیا کردہ اطلاعات پر دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کرنے کے لئے مکمل تیار ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر تاکید کی کہ اسلام آباد تہران کے ساتھ تمام میدانوں میں اپنے تعلقات کو بڑھانا اور مزید گہرا کرنا چاہتا ہے۔

دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ٹیلیفونک رابطے پر جواب دیتے ہوئے دہشتگردوں کیخلاف پاکستان کے فیصلہ کن آپریشن کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہمیں دہشتگردوں کو موقع فراہم نہیں کرنا چاہیئے کہ وہ دسیوں سالوں پر محیط دونوں برادر ممالک کی قریبی دوستی کو اپنے دہشتگردانہ اقدامات سے متاثر کریں، البتہ ہم اور آپ دونوں جانتے ہیں کہ کون دہشتگردوں کو مالی امداد اور اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کا موقع فراہم نہیں کرنا چاہیئے کہ کوئی تیسرا فریق اپنے ایسے ہی اقدامات کے ذریعے ایران اور پاکستان کے درمیان قائم دوستانہ تعلقات کو متاثر کرے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ ایران بخوبی جانتا ہے کہ جو دہشتگرد گروہ پاکستانی سرزمین کو ایران پر حملے کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں، کن مقامات پر ساکن ہیں، کہا کہ ہم دہشتگردوں کے خلاف آپ کے فیصلہ کن آپریشن کے منتظر ہیں۔

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے شہر زاہدان میں خاش روڈ پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں ایرانی سرحدی فوجیوں کی شہادت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان دہشتگردوں کی طرف سے بہت سے حادثات دیکھے ہیں، جو پاکستان کی سرزمین پر ساکن ہیں، لہٰذا ہم ان دہشتگردوں کی نابودی کے لئے جن کا وجود آپ کے، ہمارے اور پورے خطے کے مفاد کے خلاف ہے، پاکستان کی فوج اور حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔ پاکستانی سرزمین پر ان دہشتگردوں کی سرگرمیوں کا جاری رہنا دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کرسکتا ہے۔ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایرانی سکیورٹی فورسز اسلام آباد کے تعاون سے دہشتگردوں کو فیصلہ کن جواب دینے کے لئے مکمل تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کے مزید فروغ دینے کے خواہشمند ہیں۔ صدر روحانی نے وزیراعظم پاکستان کے اپنے دورۂ تہران کا عندیہ دینے کے جواب میں کہا کہ تہران پاکستان کے وزیراعظم کے استقبال کے لئے ہر وقت تیار ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پاک ایران باہمی تعلقات اور خطے کی صورتحال پر بات کی، جبکہ وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر نے دوطرفہ باہمی تعلقات کی اہمیت کو دہرایا۔ ٹیلی فونک گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کے جلد دورہ ایران کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیز میں رابطے مربوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایرانی صدر کو بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے متعلق امور پر اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان موجودہ صورتحال مذاکرات کے ذریعے بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے اور موجودہ حالات میں برادر ملک ایران کا کردار بہت اہم ہے۔ وزیراعظم نے ایرانی قیادت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اصولی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران 2 ہمسائے اور برادر ملک ہیں، جن کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور مذہبی قریبی تعلقات ہیں، ان تعلقات سے خطے میں استحکام اور معاشی ترقی مرکزی مقام رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 782359
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش