0
Monday 11 Mar 2019 13:07

خیبر پختونخوا میں خواتین کو ووٹ دینے سے روکنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں خواتین کو ووٹ دینے سے روکنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے دوران خواتین کو ووٹ سے روکنے کے معاہدے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا پیر مقبول کے مطابق رواں سال قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں کے عام انتخابات کے علاوہ بلدیاتی انتخابات کرائے جارہے ہیں، قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کیلئے حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ ووٹرز لسٹیں بھی تیار کردی گئی ہیں اور امکان ہے کہ رمضان کے فوری بعد الیکشن شیڈول جاری کردیا جائے گا، جبکہ بلدیاتی الیکشن بھی خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع سمیت قبائلی اضلاع میں بھی اکٹھے کرائے جائیں گے۔ چونکہ قبائلی علاقے بھی اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں اور خیبر پختونخوا حکومت نئے بلدیاتی نظام کیلئے ترمیم کررہی ہے، اس لئے صوبائی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 اپریل سے پہلے بلدیاتی نظام واضع کردیں تاکہ اسی کے مطابق الیکشن کرایا جاسکے۔ پیر مقبول کا کہنا تھا کہ 30 اگست کو صوبے بھر کے بلدیاتی اداروں کی آئینی مدت ختم ہورہی ہے اس لئے 120 روز کے اندر انتخابات کرانا ہماری آئینی ذمہ داری ہے جو ہم پوری کریں گے۔ قبائلی علاقوں میں الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت الیکشن کرائے جائیں گے اور تمام قانون لاگو ہوں گے، خواتین ووٹوں کی شرح بڑھانے کیلئے مہم شروع کی گئی ہے، قبائلی علاقوں میں اگر خواتین کو ووٹ دینے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا اور قانون کے مطابق خواتین کو ووٹوں سے روکنے والوں کے خلاف اور معاہدے کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، اس حلقے ميں دوبارہ الیکشن بھی کرائے جاسکتے ہیں اور کسی ایک پولنگ اسٹیشن پر بھی دوبارہ الیکشن ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 782605
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش