0
Tuesday 12 Mar 2019 10:45

پاکستان کے علاوہ ہمارا کو ئی مددگار نہیں، راجہ فاروق

پاکستان کے علاوہ ہمارا کو ئی مددگار نہیں، راجہ فاروق
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق خان نے کہا ہے کہ پاکستان پر کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع نہیں دینا چاہیے، سفارتی محاذ پر ہندوستانی پروپیگنڈے کے توڑ کے لیے کشمیریوں کو آگے آنا ہو گا، مسلم امہ کے تصور کو سخت چوٹ پہنچی جب سشما سوراج جس کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہیں کو او آئی سی میں مہمان خصوصی کے طور پر بلایا گیا۔ ایک طرف یورپین پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث دوسری جانب اسلامی ممالک سشما سوراج کو سن رہے تھے۔ پاکستان کے علاوہ ہمارا مددگار کوئی نہیں، سفارتی محاذ پر ہندوستانی پروپیگنڈے کے توڑ کے لیے کشمیریوں کو آگے آنا ہو گا۔ خورشید حسن خورشید کشمیری عوام کا فخر تھے، قائداعظم نے انہیں اپنا ساتھی چنا، قائد غیرمعمولی مردم شناس تھے۔ خورشید حسن خورشید نے بطور صدر آزادکشمیر کا تشخص قائم کیا اور عوام کو شعور دیا۔ خورشید ملت پاکستان بناتے وقت قائداعظم کے پرائیویٹ سیکرٹری تھے اور یہ ہم سب کا اعزاز ہے، تحریک آزادی کیلئے بھی خورشید ملت کی خدمات ہیں۔ آزادکشمیر کی ساری سیاسی قوتوں کو اکٹھا کر کہ ایک دن پوری دنیا میں تارکین وطن کو اکٹھا کریں گے۔ غیرمسلم لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف باہر نکلے لیکن بدقسمتی سے مسلم امہ ایسا کوئی مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی۔ پاکستان ہمارا ہمدرد اور دنیا میں اکلوتا وکیل ہے، دنیا کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ پاک بھارت کشیدگی کی بنیاد جموں کشمیر ہے۔ مسئلہ کشمیر کا حل سہ فریقی مذاکرات سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی ممکن ہے، وقت آ گیا ہے کہ ہم تحریک آزادی کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کریں، پاکستان محفوظ ہے تو ہماری تحریک بھی مضبوط ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق صدر ریاست خورشید الحسن خورشید کی31ویں برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے تحریک انصاف آزادکشمیر کے سینئر نائب صدر سابق وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد، لبریشن لیگ کے رہنما منظور قادر، جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا محمود الحسن اشرف، شیخ قیوم، بیرسٹر زبیر اعوان، رفعت گیلانی، راجہ محمد ممتاز خان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہونے والی شہادتوں ا ور املاک کے نقصان کو اجاگر کیا جائے اور قومی و بین الاقوامی میڈیا کے نمائندگان ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر ہونے والے مظالم شائع کر کے ہندوستان کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔ انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ آزادحکومت اور حریت کانفرنس کو بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی وکالت کی ذمہ داری دی جائے، موجودہ ماحول کے مطابق پالیسیاں ترتیب دیکر دشمن کی چالیں ناکام بنانی ہیں۔ موجودہ حالات میں کشمیری قیادت متحد ہو کر متفقہ لائحہ عمل طے کرے گی۔ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کوئی باہمی مسئلہ نہیں ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس کا حل ہونا باقی ہے۔ پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے مفاد میں ہمیں اکٹھے ہونا ہے۔ تارکین وطن کشمیر کے مسئلے کو بہتر انداز میں اجاگر کر رہے ہیں۔ ہندوستان پہلے کشمیر کو متنازعہ تسلیم کرے اس کے بعد کشمیر پر اس کے ساتھ بات کی جائے۔ یہ وقت متحد اور ایک ہونے کا ہے تمام سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہونا ہو گا۔

راجہ فاروق نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر معصوم کشمیریوں کے اوپر ہندوستانی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب میں ممبر اسمبلی بنا تو خورشید ملت اس وقت قائد حزب اختلاف تھے، ان کے جانے کے بعد اسمبلی میں رونق نہ رہی۔ خورشید ملت مختلف زبانوں پر عبور رکھتے تھے اور اپنی ذات میں انجمن تھے۔ خورشید ملت کے نظریات آج بھی مشعل راہ ہیں، قوموں میں ایسے سپوت صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جن کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا۔ خورشید الحسن خورشید ایک مدبر سیاسی رہنما تھے۔ انھوں نے کہا کہ بلدیہ ہال کو تزہین و آرائش کے بعد خورشید الحسن خورشید ہال کے نام سے منسوب کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہندوستانی جارحیت کشمیریوں کے جذبہ حریت میں کمی نہیں لا سکتی۔ مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول پر بھی بھارت مسلسل جارحیت کر رہا ہے۔ گزشتہ روز بھی میرے حلقہ انتخاب میں چکوٹھی سیکٹر میں قابض بھارتی افواج نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔
خبر کا کوڈ : 782784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش