0
Sunday 12 Jun 2011 21:40

تہران میں دوسری بین الاقوامی ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے اور روک تھام کانفرنس کا آغاز

تہران میں دوسری بین الاقوامی ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے اور روک تھام کانفرنس کا آغاز
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق آج اتوار 12 جون کی صبح تہران میں دوسری بین الاقوامی ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے اور روک تھام کانفرنس کا "ایٹمی اور دوسرے بڑے پیمانے پر تباہی مچانے والے ہتھیاروں کے خاتمے میں درپیش چیلنجز" کے عنوان سے آغاز ہو گیا ہے۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جناب علی اکبر صالحی نے خطاب کیا۔ یہ کانفرنس دو دن تک جاری رہے گی اور اس میں دنیا کے 40 مختلف ممالک سے نمائندوں کی شرکت کے علاوہ بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی آئی اے ای اے، اقوام متحدہ، او آئی سی اور این پی ٹی کے نمائندے بھی شریک ہیں۔
تہران میں برگزار ہونے والی اس کانفرنس میں "اٹامک ڈاکٹرائنز اور بین الاقوامی حالات سے انکی عدم مطابقت"، "ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی سے پیش آنے والے خطرات کے مدنظر ان ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق دنیا کے ممالک کی ذمہ داریاں" اور "ایٹمی اور بڑے پیمانے پر تباہی مچانے والے ہتھیاروں کے مکمل خاتمے اور نابودی کیلئے عملی اقدامات اور مشورے" جیسے موضوعات زیربحث لائے جائیں گے۔
کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جناب علی اکبر صالحی نے کہا کہ امریکہ این پی ٹی معاہدے کا سب سے بڑا خلاف ورزی کرنے والا ملک ہے اور امریکہ ہی دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کو استعمال کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی کو جوہری ہتھیاروں سے پاک خطہ بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ اسرائیل ہے۔
خبر کا کوڈ : 78309
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش