0
Thursday 14 Mar 2019 10:25

کرتار پور راہداری پر اجلاس میں جانا مثبت ہمسائیگی کی طرف قدم ہے، پاکستان

کرتار پور راہداری پر اجلاس میں جانا مثبت ہمسائیگی کی طرف قدم ہے، پاکستان
اسلام ٹائمز۔  ترجمان دفتر خارجہ کی سربراہی میں پاکستانی وفد کرتار پور راہداری منصوبے کے سلسلے میں مذکرات کیلئے بھارت پہنچ گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بھارت روانہ ہونے سے قبل واہگہ بارڈر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم مثبت پیغام لے کر بھارت جا رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ بھارت بھی قدم بڑھائے گا۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کرتارپور کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، کرتارپور راہداری پر مذاکرات کے لیے بھارت جا رہے ہیں اور یہ میٹنگ کرتارپور راہداری کھولنے سے متعلق ہی ہے۔ ہماری سوچ ہےکہ ایک شجر ایسا لگایا جائے کہ ہمسائے کے گھر میں سایہ جائے۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ منصوبے کا سنگ بنیاد 20 نومبر 2018ء کو رکھا گیا جس کی تکمیل نومبر 2019ء میں ہو جائے گی، کرتار پور راہداری سے سکھ برادری کو سہولت اور دونوں ملکوں کے درمیان امن بھی ہوگا، بابا گورونانک دیو جی کا مزارسکھ برادری کیلیے اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان اقلیتوں کے حقوق کا ہمیشہ علمبردار رہا ہے۔

دوسری جانب بھارتی درخواست پر آج اٹاری میں کرتارپور راہداری سے متعلق اجلاس ہوگا جس کے لیے پاکستان کا 18 رکنی وفد واہگہ کے راستے بھارت روانہ ہوگیا ہے۔ پاکستانی وفد جامع، تکینکی اور سول افراد کی نمائندگی ہے۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ہم مذاکرات مثبت پیغام کے ساتھ جا رہے ہیں، امید ہے بھارت بھی قدم آگے بڑھائے گا، ہمارا کرتارپور راہداری پر اجلاس میں جانا مثبت ہمسائیگی کی طرف قدم ہے، پاکستان آج کی ملاقات کرتارپور راہداری پر ملاقاتوں کا پہلا سلسلہ ہوگی اور دفترخارجہ کرتارپور راہداری پر اجلاس وزیراعظم کے وژن کا عکاس ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 783220
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش