0
Friday 15 Mar 2019 19:42

ایم ڈبلیو ایم کا ڈی آئی خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یوم احتجاج، مظاہروں کا انعقاد

ایم ڈبلیو ایم کا ڈی آئی خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یوم احتجاج، مظاہروں کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ ڈی آئی خان میں جاری مسلسل ٹارگٹ کلنگ، شیعہ مسنگ پرسنز اور نیوزی لینڈ مساجد میں ہونے والی دہشتگردی کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، جس میں ڈی آئی خان کی عوام سے اظہار یکجہتی اور دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور نیوزی لینڈ میں دوران نماز مساجد میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت بھی کی گئی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس میں ڈی آئی خان میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ، مسنگ پرسنز سمیت نیوزی لینڈ مساجد میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعہ کے خلاف نعرے درج تھے۔ کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجی مظاہرے جامع مسجد نور ایمان، جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاون، جامع مسجد دربار حسینی ملیر، مسجد مصطفی عباس ٹاون میں کئے گئے جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ جامع مسجد کھارادر میں کیا گیا۔ احتجاجی مظاہروں سے مرکزی رہنما علامہ باقر عباس زیدی، آصف رضا ایڈوکیٹ، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور، علامہ مبشر حسن، مولانا ملک غلام عباس، مولانا نشان حیدر، معروف اہلسنت عالم دین حافظ عبداللہ جوناگڑھی، ناصر حسینی، حسن زیدی، زین رضا سمیت دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔

مرکزی مظاہرے سے خطاب میں علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ اب تک صرف ایک ماہ میں ڈی آئی خان میں تیرہ شیعہ افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں، ملک کے دیگر حصوں سے دہشتگردی کے واقعات میں واضع کمی آئی ہے، مگر ڈی آئی خان میں یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے، انتظامیہ کہیں نظر نہیں آتی، ہر تھوڑے فاصلے پر پولیس چوکیاں موجود ہیں اس کے باوجود ناصرف دہشت گردی کی واردتیں جاری ہیں بلکہ دہشت گرد کاروائی کرکے باآسانی فرار ہوجاتے ہیں، جو کہ کے پی کے کی مثالی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں شیعہ عمائدین کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما آصف رضا ایڈوکیٹ نے کہا کہ نیوزی لینڈ مساجد پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، جن ممالک نے داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظمیں بنانے میں کردار ادا کیا اور مسلم ممالک میں بربادی و تباہی مچائی اب ان ملکوں کے اندر بھی مسلمان محفوظ نہیں رہے، اس سے پہلے بھی کئی واقعات یورپ و امریکہ میں پیش آچکے ہیں، اس افسوس ناک واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

رہنماوں نے ڈی آئی خان سمیت صوبہ بھر میں فوری طور پر دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن اور بدنام زمانہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور سیکورٹی ادارے ڈی آئی خان کے مسئلے پر سنجیدہ اقدامات کریں ورنہ ہم مجبور ہوں گے کہ بڑے پیمانے پر احتجاج اور دھرنوں کی کال دیں، ہم وزیراعظم عران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر کے پی کے حکومت کو پابند کرے کہ وہ ڈی آئی خان کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے شیعہ عمائدین کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بھی بند کیا جائے اور لاپتہ شیعہ عمائدین کو فوری بازیاب کیا جائے، ڈی آئی خان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کی داد رسی اور ان کی مالی مدد کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 783495
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش