0
Friday 15 Mar 2019 22:40

بریگیڈیئر اسد منیر کی پراسرار موت اور خط پر اٹھنے والے سوالات

بریگیڈیئر اسد منیر کی پراسرار موت اور خط پر اٹھنے والے سوالات
رپورٹ: نادر بلوچ

پاکستان کی فوج کے سابق بریگیڈیئر اور دفاعی تجزیہ کار اسد منیر کی موت ایک معمہ ہے، جسے حل ہونا ہے، تاہم کچھ صحافیوں نے پہلے ہی ایک رائے بنا کر تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔ خاندانی ذرائع کہہ کر خودکشی قرار دیا جا رہا ہے، مگر اس کا تعین ابھی ہونا باقی ہے۔ سینیئر صحافی طلعت حسین نے ٹوئٹ میں مبینہ لیٹر کی کاپی شیئر کی ہے، جو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے نام لکھا گیا ہے، اس خط کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ اسد منیر کی ڈیڈ باڈی کے پاس سے ملا ہے، اس خط کی صحت پر بھی کئی سوالات اٹھتے ہیں، مگر سینیئر صحافی نے ان سوالوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے نیب پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں، اسی طرح ان کے ہم مزاج صحافیوں نے بھی یہی تاثر دینے کی کوشش کی اور ملبہ نیب پر ڈال دیا ہے۔ ان صحافی حضرات نے پوسٹ مارٹم رپورٹ، لیٹر کی اصلیت اور ریاستی اداروں کی تحقیق کا بھی اتنظار نہیں کیا اور اپنا نتیجہ دے دیا ہے۔

چیف جسٹس کے نام لکھے گئے لیٹر پر پہلا سوال یہ بنتا ہے کہ آخر اسد منیر نے اس خط پر اپنے دستخط کیوں نہیں کئے؟ دوسرا سوال یہ اٹھتا ہے کہ اس خط پر آج کی تاریخ تو لکھ دی ہے مگر وقت کیوں نہیں لکھا؟، تیسرا اور بڑا سوال کہ ایک شخص جو خودکشی کا ارادہ رکھتا ہے، اس نے اپنے لیٹر کے کئی پیرا گراف بلڈ الفاظ میں کیوں لکھے ہیں۔؟ خط کے متن سے ایسا بالکل نہیں لگتا کہ ایک خودکش کرنے والا شخص فقط امکانات پر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دے۔ مثال کے طور پر خط میں مثال دی گئی ہے وہ ہتھ کڑیاں لگے اپنے آپ کو نہیں دیکھ سکتے تھے، یا میڈیا ٹرائل برداشت نہیں کرسکتے تھے، اس کے علاوہ پورے خط میں وہ اپنی بےگناہی ثابت کر رہے ہیں اور چیف جسٹس کو نیب کے رویئے کی شکایت کر رہے ہیں، جبکہ نیب نے ابھی تو انکوائری کی صرف منظوری دی ہے، تحقیقات شروع ہی نہیں ہوئیں تو اسد منیر نے اچانک زندگی کا خاتمہ کیسے کر دیا۔؟
خبر کا کوڈ : 783521
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش