0
Saturday 16 Mar 2019 12:50

پاک افغان بارڈر پر پولیو قطرے پلانے کی منصوبہ بندی

پاک افغان بارڈر پر پولیو قطرے پلانے کی منصوبہ بندی
اسلام تائمز۔ پولیو خاتمہ کی عالمی کوششوں اور پاکستان کے قومی ایمرجنسی ایکشن پلان میں پولیو وائرس کی ترسیل کو روکنے کے واحد مقصد کے پیش نظر، طورخم گیٹ عبور کرنے والے ہر عمر کے افراد کو پولیو قطرے پلوانے کا کام 25 مارچ 2019ء سے شروع کیا جا رہا ہے۔ کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبر پختونخوا کیپٹن ریٹائرڈ کامران احمد آفریدی نے کہا پاکستان افغانستان کی سرحد پر طورخم گیٹ عبور کرنے والے ہر عمر کے مسافر کو پولیو وائرس کی ترسیل کو روکنے کے مقصد سے پولیو قطرے پلوائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پولیو خاتمے کے بہت قریب ہیں اور حکومت پاکستان اور افغانستان کے طورخم گیٹ پر ہر عمر کے مسافر کو پولیو قطرے پلوانے کے اس متفقہ فیصلے سے پولیو وائرس کی ترسیل کو روکنے میں مدد ملے گی۔

کامران احمد آفریدی نے بتایا کہ پولیو کی بیماری زیادہ تر بچوں میں عمر بھر کی معذوری کا سبب بنتی ہے، مگر بڑے پولیو وائرس کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے منتقل کرنے یا وائرس کی ترسیل کا ذریعہ بن سکتے ہیں، اس لئے سرحد پار کرنے والے ہر عمر کے مسافر کو پولیو قطرے پلوانے کا فیصلہ پولیو وائرس کی روک تھام کی جانب ایک مثبت قدم ثابت ہوگا۔ اسی مقصد کیلئے طورخم پر ہر عمر کے شخص کو پولیو قطرے پلوانے کے لئے ٹرانزٹ ٹیمیں اور سوشل موبلائزر بہت جلد تعینات کر دیئے جائیں گے، تاکہ مذکورہ تاریخ سے قطرے پلوانے کا کام بہتر طریقہ سے شروع کیا جاسکے۔ ضلع خیبر میں روزانہ تقریباً 14000 مسافر سرحد پار کرتے ہیں ہر شخص کی ویکسینشن نہ صرف اس علاقہ میں بلکہ پورے خطے میں پولیو وائرس کی گردش کو روکنے کیلئے کلیدی کردار ادا کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 783625
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش